امریکہ اور چین آمنے سامنے
ایک امریکی عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فوج، چین کے مقابلے میں دفاعی حکمت عملی کے تحت انڈو پیسیفک میں کم دوری پر مار کرنے والے اپنے میزائل تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکی فوج کی انڈو پیسفک کمانڈ گراؤنڈ فورس کے ترجمان راب فلیپس نے جاپانی اخبار نیکی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس علاقے میں یہ میزائل سن دو ہزار چوبیس میں تعینات کئے جائیں گے۔ اس ترجمان نے کہا کہ میزائلوں کی تعیناتی کے آپشن میں ایس ایم سکس اور تاما ہاوک کروز میزائل بھی شامل ہیں۔ یہ میزائل پانچ سو سے دو ہزار سات سو کلو میٹر کی دوری تک مار کر سکتے ہیں۔
راب فلیپس نے ان میزائلوں کی تعیناتی کی صحیح تاریخ نہیں بتائی۔ امریکہ میں کارنیگی انسٹی ٹیوٹ کے ایک سینئر دانشور انکت پانڈا نے کہا ہے کہ بحرالکاہل میں تعینات کئے جانےوالے میزائلوں کا ممکنہ اصلی ہدف گوام ہو گا ۔
امریکی وزارت جنگ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں چین کی فوجی توانائی کے بارے میں اعلان کیا تھا کہ ایسی حالت میں کہ امریکہ آئی این ایف معاہدے پر کاربند ہے چین نے کم دوری پر مار کرنے والے اپنے میزائلوں کی تعداد، بہت بڑھائی ہے اور اس ملک کے پاس ایک ہزار سے پانچ ہزار پانچ سو کلو میٹر دور تک مار کرنے والے تقریبا ڈیڑھ ہزار میزائل موجود ہیں ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ اور برطانیہ نے چین کا مقابلہ کرنے اور انڈو پیسفک میں بیجنگ کا بڑھتا اثرورسوخ روکنے کے مقصد سے آسٹریلیا کو دو ہزار تیس کے عشرے کے اوائل میں اپنی حملہ آور ایٹمی آبدوزوں سے لیس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔