یوکرین کو لگا زبردست جھٹکا، ہنگری نے کیف کے لئے یورپی یونین کی امداد کی مخالفت کردی
مغربی میڈیا نے مغرب کے انٹیلیجنس اداروں کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ یوکرین امریکہ اور نیٹو کے دیگر رکن ممالک کی حمایت کے بغیر دوہزار چوبیس کے موسم گرما تک روس کے خلاف جنگ میں شکست سے دوچار ہوسکتا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: جمعے کو یوکرین کے اتحادیوں نے یوکرین کو ایک اور جھٹکا دیا کیونکہ ہنگری نے کی ایف کے لئے یورپی یونین کی مزید امداد بھیجے جانے کی مخالفت کردی۔
اٹلی کے وزیراعظم جورجیا ملونی نے بریسلز میں ایک اجلاس میں ہنگری کے وزیراعظم ویکٹراوربن سے اپیل کی تھی کہ وہ یورپی یونین میں یوکرین کے الحاق کے بارے میں مذاکرات کو ویٹو نہ کریں ۔ ہنگری کے وزيرخارجہ پیٹر سیارٹو نے آج کہا ہے کہ یورپی یونین سے یوکرین کے الحاق کے بارے میں مذاکرات اگر بوڈاپسٹ کے نقصان میں ہوں گے تو ان کا ملک مذاکرات کو ویٹو کردے گا ۔ وکٹر اوربن نے بھی کہا تھا کہ اس وقت یوکرین کے الحاق کے بارے میں مذاکرات کا کوئی مطلب نہيں ہے۔ ہنگری ، یوکرین کے بحران سے باہر نکلنے کی راہ حل پیدا کرنے کے لئے روس کے ساتھ رابطہ چینل برقرار رکھنے کا اب تک کئی بار رجحان ظاہر کر چکا ہے اور اس پر زور بھی دیتا رہا ہے ۔ یورپی یونین کا حالیہ اجلاس چودہ اور پندرہ دسمبر کو منعقد ہوا تھا۔
مغربی حکام کو تشویش ہے کہ امریکہ کی جانب سے یوکرین کی مدد کا فقدان یا اس میں مزید تاخیر یوکرین کے دوسرے اتحادیوں کی مدد پر بھی منفی اثر ڈالے گی۔
درایں اثنا مغرب کے انٹیلجنس ادارے اس بات کا اندازہ لگا رہے ہیں کہ یوکرین ، امریکہ اور نیٹو کی مدد کے بغیر جنگ میں کب تک ٹھہر سکتا ہے ۔ امریکی فوج کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ یوکرین صرف چند مہینوں کا مہمان ہے اور بدترین حالت میں اسے گرمیوں کے موسم تک ایک بڑی ناکامی یا مکمل شکست سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے ۔
مغربی میڈیا نے مغرب کے انٹیلیجنس اداروں کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ یوکرین امریکہ اور نیٹو کے دیگر رکن ممالک کی حمایت کے بغیر دوہزار چوبیس کے موسم گرما تک روس کے خلاف جنگ میں شکست سے دوچار ہو سکتا ہے۔