Dec ۱۸, ۲۰۲۳ ۰۹:۳۵ Asia/Tehran
  • پچاس فیصد سے زائد امریکی نوجوان صیہونی حکومت کی نابودی کے خواہاں

اکثر امریکی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری بحران صیہونی حکومت کی تحلیل اور مقبوضہ فلسطین کو حماس اور فلسطینی عوام کے سپرد کر کے ہی حل ہو سکتا ہے۔

سحرنیوز/دنیا: ہارورڈ یونیورسٹی میں امریکی ریسرچ سنٹر کے اس ہفتے کرائے گئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ اٹھارہ سے چوبیس سال کے اکاون فیصد نوجوانوں کا خیال ہے کہ صیہونی حکومت کا بوریا بستر لپیٹ دینا چاہیے جبکہ بتیس فیصد امریکی نوجوان دو مملکت کی تشکیل کو مسئلہ فلسطین کا راہ حل سمجھتے ہيں۔ اس سروے رپورٹ نے واضح کردیا ہے کہ صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان جنگ نے اسرائيل اور یہودیوں سے متعلق مسائل کے بارے میں امریکی نوجوانوں اور بزرگوں کے درمیان گہرا شگاف پیدا کردیا ہے۔ اس سے قبل ایکسیوس جریدے نے امریکہ کے سرکاری ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ امریکہ بھر میں سیکڑوں لوگ غزہ جنگ کے خلاف احتجاج کررہے ہيں۔ سروے رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی نوجوانوں میں خاص طور سے فلسطینیوں کےلئے زيادہ ہمدردی پائی جاتی ہے۔

ٹیگس