Jan ۲۷, ۲۰۲۴ ۱۵:۳۸ Asia/Tehran
  • عالمی سطح پرہیگ کی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم اورعمل درآمد کی ضرورت پر تاکید

دنیا کے مختلف ملکوں اور بین الاقوامی تنظیموں نے غزہ میں نسل کشی کے تعلق سے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف ہیگ کی بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس فیصلے پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں غزہ میں نسل کشی کے صیہونی حکومت کے اقدامات اور جرائم کے خلاف ہیگ کی بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج غاصب صیہونی حکام اقوام عالم کے نزدیک سب سے زیادہ قابل نفرت افراد ہیں اور ان کو فلسطینیوں کی نسل کشی اور ان کے خلاف غیر معمولی جنگی جرائم کے ارتکاب کے سبب فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہئے۔

جنوبی افریقہ کی حکومت جس نے عالمی عدالت میں صیہونی حکومت کے خلاف شکایت درج کرائی تھی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے خلاف یہ فیصلہ فلسطینیوں کے لئے انصاف کے حصول میں ایک اہم سنگ میل اور قانون کی بالادستی کی بھرپور کامیابی ہے۔

ہیگ کی عالمی عدالت انصاف نے اپنے کل کے فیصلے میں کہا ہے کہ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے کافی ثبوت ہیں اور اس کیس میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ چلے گا۔

عالمی عدالت انصاف نے مقدمہ نہ چلانے کی اسرائیل کی اپیل کو بھی خارج کردیا ہے ۔ اس بارے میں جنوبی افریقہ کے صدر سیریل رامو فوسا نے آج کہا ہے کہ جنوبی افریقہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ہیگ کی بین الاقوامی عدالت انصاف کا فیصلہ آجانے کے بعد غزہ میں جنگ بندی کے لئے مشترکہ اور متحدہ کوششیں بروئے کار لائی جائيں گی ۔

پاکستان کے اعلی حکام نے بھی ہیگ کی بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ اور صیہونی حکومت کو جواب دینے اور غزہ کے سلسلے میں ہیگ کی بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پر مکمل طور پرعمل کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

قطر اور اسی طرح سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بھی اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم اور اس فیصلے کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اسے انسانیت اور قانون کی بالا دستی کی بڑی کامیابی قرار دیا۔

فلسطینیوں نے بھی اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس سلسلے میں فلسطین کی تحریک حماس نے ہیگ کی بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کی حمایت اور اس کا خیر مقدم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہیگ کی بین الاقوامی عدالت کے اس فیصلے نے غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام سے متعلق عائد کردہ الزامات کو ثابت کر دیا ۔

اس درمیان اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے غزہ میں نسل کشی روکنے کے بارے میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش سلامتی کونسل کو بین الاقوامی عدالت انصاف کا آئین اور ہدایات فوری طور پر بھیج دیں گے۔

واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے اپنے کل کے فیصلے میں کہا ہے کہ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے کافی ثبوت ہیں اور اس کیس میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ چلے گا۔

عالمی عدالت انصاف نے مقدمہ نہ چلانے کی اسرائیل کی اپیل کو بھی خارج کردیا ہے۔ عالمی عدالت نے اپنے عبوری فیصلے میں کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمے میں فیصلہ دینا عدالت کے دائرہ اختیار میں ہے اور اسرائیل کے خلاف الزامات نسل کشی کنونشن کی دفعات میں آتے ہیں۔

ٹیگس