امریکی مظاہرین کی جانب سے فلسطین میں جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ
امریکی مظاہرین نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی، واشنگٹن کی جانب سے حمایت جاری رہنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے فلسطین میں جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکی مظاہرین ایسے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر صیہونی حکومت کے لئے امریکی حمایت ختم کرنے اور غزہ میں فوری جنگ بند کرنے کے جیسے نعرے درج تھے۔
امریکی صدر جوبائيڈن کے ریاست میشیگن کے دورے کے موقع پر اس ریاست کے سیکڑوں مسلم عوام اور عرب نژاد امریکیوں نے سڑکوں پر نکل کر، غزہ میں صیہونی جرائم کی امریکہ کی جانب سے حمایت جاری رکھے جانے کی بائيڈن کی پالیسی کے خلاف احتجاج کیا۔
صیہونی حکومت کے جرائم کی امریکہ کی جانب سے حمایت جاری رہنے کے خلاف عوامی احتجاج میں ایسی حالت میں شدت آرہی ہے کہ غزہ میں انسانی صورتحال، امریکہ کی قیادت میں مغربی طاقتوں کی خاموشی کے سبب روز بروز پیچدہ ہوتی جا رہی ہے۔ اسی سلسلے میں، فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی آنروا نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے اپنے عملے کے بارہ افراد کے خلاف الزامات اور بین الاقوامی امداد کی معطلی کے بعد، اسے فروری کے آخر تک پورے مغربی ایشیا میں اپنی سرگرمیاں معطل کرنا پڑ سکتی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گوترش نے بھی حال ہی میں دنیا بھر کی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی المناک صورتحال جاری رہنے کے پیش نظر، فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی آنروا کے ساتھ اپنا مالی تعاون جاری رکھیں۔
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ کے انیس لاکھ باشندے غاصب صیہونی حکومت کے جارحانہ حملوں کے نتیجے میں بےگھر ہوگئے ہيں کہ جو غزہ کی کل آبادی کا پچاسی فیصد ہیں اور اس وقت وہ دواؤں اور کھانے پینے کی اشیاء کے شدید بحران سے دوچار ہیں۔ اور دوسری طرف غزہ کی ساٹھ فیصد بنیادی تنصیبات بھی تباہ وبرباد ہوگئی ہیں-