Feb ۲۱, ۲۰۲۴ ۱۶:۳۰ Asia/Tehran
  • امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کئے جانے پر مختلف ممالک کا سخت ردعمل سامنے آ گیا

امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے لئے سلامتی کونسل کی مجوزہ قرارداد کو ویٹو کئے جانے پر مختلف ممالک نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے ۔

سحرنیوز/ دنیا: امریکا نے ایک بار پھر غزہ میں فورا جنگ بندی کے لئے مجوزہ قرارداد کو جسے الجزائر نے عرب ممالک کی نمائندگی میں پیش کیا تھا ، سلامتی کونسل کے تیرہ اراکین کے مثبت ووٹوں کے باوجود ویٹو کردیا۔

اقوام متحدہ میں فلسطین کے مندوب ریاض منصور نے امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی قرارداد کو ویٹو کئے جانے کی مذمت کی اور اسے پوری طرح خطرناک اقدام قراردیا ہے،انھوں نے مزید کہا کہ یہ ویٹو، امریکہ کی جانب سے اسرائیل کی حمایت اور غزہ کے خلاف جنگ کے لئے صیہونی حکومت کو جوابدہ بنانے سے روکنے کا ایک اور ثبوت ہے۔

چین نے بھی غزہ میں جنگ بندی کے لئے مجوزہ قرارداد ویٹو کئے جانے کی سخت مذمت کی ہے۔اقوام متحدہ میں چین کے نمائندے نے اپنے بیان ميں کہا ہے کہ امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی کے لئے الجزائر کی طرف سے پیش کی جانے والی قرارداد کو ویٹو کر کے بین الاقوامی حقوق اور عالمی عدالت انصاف کے قوانین اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے اصولوں کو پامال کیا ہے ۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بھی غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی سے متعلق قرارداد کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کئے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل میں اس وقت ہمیشہ سے زیادہ اصلاح کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے تاکہ وہ دہرا رویہ اختیار کئے بغیر عالمی امن و استحکام کے تحفظ کی ذمہ داریاں بخوبی ادا کرسکے۔

اقوام متحدہ میں قطر کے مندوب علیا احمد بن سیف آل ثانی نے بھی اس سلسلے میں انتباہ دیتے ہوئے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کے بارے میں الجزائر کی پیش کردہ مجوزہ قرارداد منظور نہ ہونے کو افسوسناک قراردیا، آل ثانی نے کہا کہ رفح کے سلسلے میں اسرائیل کی دھمکیاں علاقے میں تشدد وعدم استحکام کی سطح بڑھنے کا باعث ہوں گی ۔ انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ہم رفح میں ہر قسم کے فوجی اقدام کے مخالف ہيں اور فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی مذمت کرتے ہيں۔

 

ٹیگس