Sep ۲۱, ۲۰۲۴ ۲۱:۴۶ Asia/Tehran
  • اسرائیل کے حملے دہشت گرد گروہوں کی طرح، مغربی ممالک تل ابیب کی گھناؤنی حرکتوں اور درندگی پر خاموش تماشائی نہ بنے: اردوغان

ترکیہ کے صدر نے لبنان میں غاصب صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم کا ذکر کرتے ہوئے مغربی ممالک سے کہا کہ وہ تماشائی بننے سے باز رہیں اور خطے میں جنگ کو پھیلنے سے روکیں۔

سحرنیوز/دنیا: نیوز ایجنسی فارس کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے بروز سنیچر دیئے گئے اپنے ایک بیان میں لبنان پر غاصب صیہونی حکومت کے حالیہ حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "ان حملوں نے خطے میں جنگ کو پھیلانے کے اسرائیل کے منصوبوں کے بارے میں ہمارے خدشات کی تصدیق کر دی ہے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ نتن یاہو اور ان کا نیٹ ورک اپنے انتہا پسند صہیونی نظریے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی کا سہارا لیتے ہیں۔

لبنان میں پیجرز اور وائرلیس ڈیوائسز کے دھماکے کا ذکر کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر نے کہا کہ "اسرائیل ایک بار پھر دہشت گرد گروہ کی طرح حملے کر رہا ہے"۔ یہ بتاتے ہوئے کہ "حقیقت میں، خطہ اب ایک بڑے بحران کا سامنا کر رہا ہے"، انہوں نے عالمی برادری خصوصاً مغربی ممالک سے کہا کہ وہ "اسرائیل کے گھناؤنے اقدامات کو دیکھنا بند کریں اور احتیاطی اقدامات کریں"۔ اردوغان نے کہا کہ صیہونی حکومت نے اس حملے سے یہ ظاہر کر دیا ہے کہ اسے شہریوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور وہ اپنے مذموم عزائم کے حصول کے لیے کسی بھی حد تک گر سکتی ہے۔

لبنان کے وزیر صحت نے سنیچر کو اعلان کیا کہ جنوبی نواحی علاقوں پر کل کے اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں 31 شہری شہید ہوئے جن میں تین بچے اور سات خواتین شامل ہیں۔

اپنے بیان کے ایک اور حصے میں اردوغان نے شام اور ترکیہ کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے مقصد سے شامی صدر بشار الاسد سے ملاقات پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دمشق کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔

 

ٹیگس