کوئی نئی جنگ شروع نہ کرنے سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کےکھوکھلے دعوے کی حقیقت؟
صدارتی انتخابات کی دوڑ میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کر کے وائٹ ہاؤس پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں جبکہ کملاہیرس 216 الیکٹورل ووٹ حاصل کر سکیں، کسی بھی امیدوار کو جیت کیلئے 538 میں سے 270 الیکٹورل ووٹ درکار تھے۔
سحر نیوز/ دنیا: ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کامیابی کے بعد فلوریڈا کے شہر پام بیچ میں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ہمیں اب سرحدوں کو سیل کرنا پڑے گا، امریکا میں جو بھی آئے گا وہ قانونی طور پر آئے گا، میں کوئی نئی جنگ شروع نہیں کروں گا بلکہ جاری جنگوں کو ختم کروں گا۔
نئے امریکی صدر ٹرمپ نے نئی جنگ شروع نہ کرنے اور جاری جنگوں کو ختم کرنے کا دعوی ایسے میں کیا ہے کہ جب غزہ اور لبنان پر صیہونی حکومت کی جاری جارحیت میں اسرائیل کو امریکا کی جانب سے ہر طرح کی امداد اور حمایت غیر معمولی انداز میں مل رہی ہے، بشمول بیلسٹک میزائلوں کے خلاف فضائی دفاعی نظام کا جدید ترین اپ گریڈڈ سسٹم THAADبھی شامل ہے۔
اس کے ساتھ ہی امریکا نے اپنی فوجی موجودگی اور پورے مشرق وسطیٰ میں اپنی دہشتگرد افواج کی تعیناتی میں زبردست اضافہ کیا ہے۔ جبکہ دوسری چیزوں کے علاوہ، حرکت پذیر جوہری آبدوزیں اور جنگی جہاز، طیارہ بردار بحری جہاز، (F22 قسم کے) جدید لڑاکا طیارے، نیز بحرہند، بحیرہ احمر، خلیج عمان اور خلیج فارس میں اسٹرٹیجک بمبار طیارے امریکا نے غیر قانونی صہیونی حکومت کی مدد کےلیے پہنچا دیے ہیں۔
امریکا ایک جانب اسرائیل کو اپنی حمایت کا یقین دلارہا ہے لیکن دوسری جانب اس کی حالت یہ ہے کہ کوشش کررہا ہے کہ کسی طرح اس کو اس معرکے میں حصہ نہ لینا پڑے، کیونکہ ایک جانب امریکا میں موجود مضبوط یہودی لابی ہے کہ جس کے اختیار میں امریکا کی انتظامیہ ہے، تو دوسری جانب اسرائیل کےلیے کسی جنگ کا حصہ بننے کا مطلب امریکا کا اپنا زوال ہے۔