Apr ۰۶, ۲۰۲۵ ۱۹:۱۹ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کی ایک غلطی سے تل ابیب میں آیا بھونچال!

صیہونی ذرائع ابلاغ کے مطابق، امریکی صدر کے کسٹم ڈیوٹی بڑھانے کے اعلان کے بعد، تل ابیب کی اسٹاک مارکیٹ کو 3/5 فیصد نقصان کا سامنا ہوا ہے۔

سحرنیوز/دنیا:  صیہونی حکومت کے چینل نمبر 12 کے مطابق، تل ابیب کی اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ بدستور جاری ہے۔ صیہونی حکومت کی داخلہ سیکورٹی کے تحقیقاتی مرکز نے بھی اعلان کیا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے کسٹم ڈیوٹی بڑھانے سے تل ابیب کی معاشی حالت اور بھی بگڑ سکتی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ صیہونی وزیراعظم جو امریکہ پہنچے ہوئے ہیں، ٹرمپ سے اس سلسلے کی رعایت حاصل کرنے پر بھی بات کریں گے۔

قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ 2 اپریل کو دنیا کے تمام ممالک پر کسٹم ڈیوٹی بڑھانے کے بعد دعوی کیا تھا کہ ان کے ہاتھوں امریکہ کی معاشی سرجری انتہائی کامیاب رہی ہے حالانکہ امریکہ کی تمام ریاستوں میں ہونے والے وسیع مظاہرے اور وال اسٹریٹ سمیت دنیا کی تمام اسٹاک مارکیٹوں میں شدید گراوٹ سے ان کے ان دعووں کی ناکامی بھی واضح ہوتی جا رہی ہے۔

ٹیگس