ہندوستان کی انرجی سے متعلق پالیسی پر تنقید؛ امریکی صدر کے سینئر مشیر پیٹر ناوارو
امریکی صدر ٹرمپ کے ایک سینئر مشیر پیٹر ناوارو نے ہندوستان کی انرجی سے متعلق پالیسی پر تنقید تیز کردی ہے اور یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کو مودی کی جنگ قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: تجارتی امور میں امریکی صدر کے مشیر نے ان خیالات کا اظہار بلومبرگ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ناوارو نے کہا کہ ہندوستان جو کر رہا ہے اس سے امریکہ ميں سب کو نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صارفین اور روزگار کو نقصان ہو رہا ہے، لیبروں کو نقصان ہو رہا ہے کیونکہ ہندوستان کا بھاری ٹیرف ہمارے روزگار، کارخانوں اور آمدنی کے لئے منہگا پڑتا ہے۔
پیتر ناوارو نے کہا کہ امریکی ٹیکس دہندگان کو بھی نقصان ہو رہا ہے کیونکہ ہمیں ہندوستانی وزيراعظم نریندر مودی کی جنگ کے اخراجات پورے کرنا پڑ رہے ہيں۔ جب ناوارو سے پوچھا گيا کہ آپ کا مطلب روسی صدر پوتین کی جنگ ہے تو انہوں نے ایک بار پھر اپنے بیان پر تاکید کی انہوں نے کہا کہ میرا مطلب مودی کی جنگ ہے کیونکہ امن کا راستہ کسی حد تک نئی دہلی سے ہو کر گزرتا ہے۔
ناوارو نے دلیل دی کہ ہندوستان، روس سے تخفیف پر تیل خرید کر اور اسے ریفائن کر کے مزید منافع پر بیچ کر روس کی جنگی مشینری کی مدد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعا یہ آسان ہے اگر ہندوستان ، روس سے تیل لینا بند کر دے تو اسے تیزی سے پچیس فیصد ٹیرف کی چھوٹ دی جا سکتی ہے۔