اگر امریکہ نے نیا جوہری تجربہ کیا تو روس بھی جوابی کارروائی کرے گا: روسی وزیر خارجہ
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے نئے جوہری ہتھیاروں کا کوئی تجربہ کیا تو روس بھی جوابی کارروائی کرے گا۔
سحرنیوز/دنیا: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹریٹیجک ہتھیاروں میں کمی کے معاہدے نیو اسٹارٹ میں ایک سال کی توسیع کے لیے ماسکو کی تجویز کو صرف واشنگٹن کی منظوری درکار ہے اور کسی اضافی مشاورت یا مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے روس کے اس اقدام کا مقصد نیک نیتی کا مظاہرہ کرنا قرار دیا اور کہا کہ امریکہ کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ اعلان کردے کہ وہ ایک سال کے لیے اسٹریٹیجک ہتھیاروں کی سطح میں اضافہ نہیں کرے گا، پھر ہم بھی اپنے وعدے پر قائم رہیں گے۔ روسی وزیر خارجہ کے مطابق، ان کا ملک اس وقت بھی اپنے یک طرفہ وعدے پر قائم ہے۔
اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوتین نے اعلان کیا تھا کہ ماسکو فروری 2026 میں معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد، ایک سال کے لیے اس کی حدود پر کاربند رہنے کے لیے تیار ہے، بشرطیکہ امریکہ بھی اسی راستے پر گامزن رہے۔
سرگئی لاوروف نے خبردار کیا کہ اگر کسی جوہری طاقت نے کوئی جوہری تجربہ کیا تو روس بھی اسی طرح کا اقدام کرے گا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پوتین نے 2023 میں کہا تھا کہ "جوہری ہتھیاروں کا کوئی بھی حقیقی تجربہ" اگر کیا گیا تو روس کی جانب سے بھی مشابہ ردعمل سامنے آئے گا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ انہوں نے پینٹاگون کو جوہری تجربات فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا ہے تاہم، کریملن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پوتین نے ابھی تک جوہری تجربات کی تیاری شروع کرنے کا حکم نہیں دیا ہے۔