Oct ۲۳, ۲۰۲۵ ۱۳:۲۵ Asia/Tehran
  • ہندوستان: وزیر اعظم شاید اب اس گانے کو یاد کر رہے ہوں گے، بچ کے رہنا رے بابا بچ کے رہنا، کانگریس

ہندوستان کی حزب اختلاف کی سب سے بڑی پارٹی کانگریس نے وزیر اعظم مودی کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے آسیان اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا ہے تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سامنا کرنے سے بچا جا سکے۔

سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں اطلاع دی ہے کہ وہ ملیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں منعقد ہونے والے آسیان سربراہی اجلاس میں جسمانی طور پر شرکت نہیں کریں گے  بلکہ ورچوئل طریقہ سے خطاب کریں گے۔ اس فیصلے کے بعد کانگریس پارٹی نے وزیر اعظم مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے یہ فیصلہ اس لیے کیا ہے تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

کانگریس نے کہا ہے کہ آسیان سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم مودی کی غیر حاضری محض مصروفیات کی وجہ سے نہیں بلکہ اس کا اصل مقصد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے براہِ راست ملاقات سے گریز کرنا ہے، جو اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔

انہوں نے طنزیہ انداز میں مزید کہا، ’’سوشل میڈیا پر صدر ٹرمپ کی تعریف میں پیغامات پوسٹ کرنا ایک بات ہے لیکن اس شخص کا سامنا کرنا دوسری بات، جس نے 53 مرتبہ ’آپریشن سندور‘ کو روکنے کا دعویٰ کیا اور 5 مرتبہ کہا ہے کہ ہندوستان نے روس سے تیل خریدنا بند کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ یہ مودی کے لیے بہت خطرناک صورت حال ہو سکتی ہے۔ وزیر اعظم شاید اب اس پرانے ہٹ ہندی فلمی گانے کو یاد کر رہے ہوں گے،’’بچ کے رہنا رے بابا، بچ کے رہنا۔‘‘

کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ ’’گزشتہ کئی دن سے یہ قیاس آرائیاں تھیں کہ وزیر اعظم مودی کوالالمپور اجلاس میں جائیں گے یا نہیں؟ اب یہ تقریباً طے ہو گیا ہے کہ وہ وہاں نہیں جائیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ کئی عالمی رہنماؤں سے گلے ملنے، تصویریں کھنچوانے اور خود کو ’وشو گرو‘ کے طور پر پیش کرنے کے کئی مواقع ان کے ہاتھ سے نکل گئے۔‘‘

جے رام رمیش نے مزید لکھا، ’’وزیر اعظم کے وہاں نہ جانے کی وجہ بالکل واضح ہے، وہ صدر ٹرمپ کے سامنے نہیں آنا چاہتے، جو اس اجلاس میں موجود ہوں گے۔ انہوں نے چند ہفتے پہلے مصر میں منعقدہ غزہ امن سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی اسی وجہ سے ٹھکرا دی تھی۔‘‘

ٹیگس