Nov ۱۴, ۲۰۲۵ ۰۰:۴۶ Asia/Tehran
  • دِلّی جو ایک شہر تھا دِل والوں کا جناب/ اب کر رہا ہے پھیپھڑے سَب کے یہی خراب

ہندوستان کے دارالحکومت دہلی میں فضائی آلودگی انتہائی خطرناک سطح پر ہے اور سپریم کورٹ نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وکیلوں کو ورچوئل سماعت کا مشورہ دیا ہے۔

سحرنیوز/ہندوستان: ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق ہندوستانی سپریم کورٹ نے دہلی میں بڑھتی فضائی آلودگی پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جمعرات کے روز جسٹس پی ایس نرسمہا نے سینیئر وکلا سے کہا کہ وہ سماعت میں ورچوئل طور پر شامل ہوں کیونکہ صرف ماسک لگا لینا کافی نہیں ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے خبردار کیا کہ اس آلودگی سے دائمی نقصان پہنچ سکتا ہے، اس لئے احتیاط ضروری ہے۔

اطلاعات کے مطابق جسٹس پی ایس نرسمہا نے تلخ لہجہ میں سینیئر وکلا سے کہا کہ ’’آپ سبھی یہاں کیوں آرہے ہیں؟ ہمارے پاس ورچوئل سماعت کی سہولت ہے۔ برائے کرم آپ اس سے استفادہ کریں۔‘‘

فضائی آلودگی کی صورتِ حال کو نہایت سنگین قرار دیتے ہوئے اعلیٰ عدالت نے وکلا سے پوچھا کہ جب ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت موجود ہے تو سینیئر وکلا عدالت میں کیوں حاضر ہو رہے ہیں؟

اطلاعات کے مطابق جمعرات کی صبح دہلی میں گھنا کُہرا تھا اور شہر کا اے کیو آئی مسلسل تیسرے دن ’سنگین‘ زُمرہ میں برقرار تھا۔

واضح رہے کہ فصلوں کی باقیات (پَرالی) جلانے کے مسئلہ پر توجہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے بدھ کو پنجاب اور ہریانہ کو ہدایت دی کہ وہ پَرالی جلانے پر قابو پانے کے لئے کئے گئے اقدامات کا تفصیلی ڈیٹا جمع کریں۔ چیف جسٹس بی آر گوئی کی سربراہی والی بینچ نے کہا کہ نفاذ اور پالیسی اقدامات کے ٹھوس شواہد درکار ہیں۔ دونوں ریاستوں کی نمائندگی کرنے والے وکلا کو ایک ہفتے کے اندر متعلقہ ڈیٹا اکٹھا کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

 

ٹیگس