Mar ۰۴, ۲۰۲۲ ۰۹:۵۱ Asia/Tehran
  • یوکرین ہو یا یمن، جنگ کسی بحران کا راہ حل نہیں ہے: ایران

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جنگ چاہے یمن میں ہو یا یوکرین میں وہ کسی بھی بحران کا راہ حل نہیں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نیٹو کی توسیع پسندانہ اور اشتعال انگیز پالیسیو کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بات ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نےکہی۔فارس نیوز کے مطابق ایران کے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے آئرلینڈ کے وزیر خارجہ سائمن کووے نی سے ٹیلیفون پر گفتگو کی۔

اس موقع پر حسین امیر عبد اللہیان نے کہا بحرانِ یوکرین یا کسی بھی دوسرے بحران کا راہ حل جنگ نہیں ہے تاہم علاقے میں بحران کی جڑ اور عسکری سرگرمیوں کی توسیع کے لئے نیٹو کے اقدامات سے غافل نہیں ہوا جا سکتا۔ انہوں روس کے خلاف نیٹو کے مسلسل اشتعال انگیز اقدامات اور اسی طرح افغانستان میں امریکہ اور نیٹو کی بیس سالہ تباہ کن موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں جاری جنگ کو لگام دے کر وہاں بھی سیاسی راہ حل کو پہلی ترجیح قرار دینا چاہئے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی حالیہ قرارداد میں یمن کے حقائق کو مد نظر نہیں رکھا گیا اور یہ قرارداد جنگِ یمن کو روکنے میں کوئی کردار ادا نہیں کر پائے گی۔ اس سے قبل ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی یمن کے بارے میں سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد کو صلح و امن کی راہ میں منفی اثرات کا حامل قرار دیا تھا۔

آئرلینڈ کے وزیر خارجہ نے بھی اس گفتگو میں یمن کے سلسلے میں سلامتی کونسل کی قرارداد کے بارے میں کہا کہ ان کے ملک نے اس قرارداد کی حمایت نہیں ہے۔ سائمن کووے نی نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہئے کہ وہ انسانی المیے کے حامل ممالک میں بحران کے حل کے لئے گفتگو اور سیاسی راہ حل کو اپنانے میں اپنا بنیادی کردار ادا کرے۔

ٹیگس