پابندیوں کی منسوخی کے مقصد سے باقری اور مورا کے مذاکرات جاری
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پابندیوں کی منسوخی کے لئے یورپی یونین کے خارجہ امور کے نائب سربراہ کے ساتھ ایران کے اعلی مذاکرات کار کی گفتگو کا عمل جاری رہے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیوں کی منسوخی کے حوالے سے دوحہ مذاکرات کے بارے میں لکھا ہے کہ یورپی یونین کے خارجہ امور کے نائب سربراہ کی وساطت سے منگل اور بدھ کو دوحہ میں اہم مذاکرات انجام پائے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران نے باقی بچے مسائل کے بارے میں اپنی تجاویز پیش کی ہیں جبکہ مقابل فریق نے بھی اپنے نظریات پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے کے سلسلے میں ہمیشہ کی مانند علی باقری کنی اور انریکہ مورا کے درمیان رابطہ جاری رہے گا۔
ویانا مذاکرات کا آٹھواں دور ستائیس دسمبر دو ہزار اکیس کو شروع ہوا تھا جو گیارہ مارچ دو ہزار بائیس کو یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل کی تجویز پر نئے مرحلے میں داخل ہوا اور تمام فریق اپنے ملکوں کو واپس لوٹ گئے جس کے بعد مذاکرات تعطل کا شکار ہوتے رہے۔
ویانا مذاکرات کا سلسلہ رکنے کی وجہ بھی یہ تھی کہ بائیڈن اپنی پچھلی حکومت پر اپنی تنقیدوں کے برخلاف ٹرمپ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی ناکام پالیسی پر ہی عمل پیرا ہیں اور اسے تبدیل کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ اسکے علاوہ وہ انہوں نے پابندیوں کے مکمل خاتمے اور ایران کو ٹھوس ضمانت دینے کے مطالبے کو تسلیم نہیں کیا ہے۔ اب دوحہ میں ویانا مذاکرات کے عمل کی گاڑی کو آگے بڑھانے کے لئے مذاکرات ہو رہے ہیں جس کے لئے ایران کے اعلی مذاکراتکار علی باقری کنی نے قطر کا دورہ کیا ہے۔