Jul ۲۲, ۲۰۲۲ ۱۵:۳۲ Asia/Tehran
  • شام کے اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کا احترام کیا جائے: ایران

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے شام کی خودمختاری اور سیاسی اقتدار اعلی نیز ارضی سالمیت کے مکمل احترام کے ساتھ اس کے خلاف عائد کی جانے والی سبھی پابندیاں ختم کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

جمعرات کو شام کے بارے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ یہ اجلاس جنرل اسمبلی کے چیئرمین نے قرار داد 262/76 کے ذیل میں طلب کیا تھا۔

اس قرار داد کے مطابق جب بھی سلامتی کونسل کے کسی اجلاس میں کوئی ایک یا چند مستقل ارکان ویٹو کا حق استعمال کریں تو دس دن کے اندر جنرل اسمبلی کا چیئر مین اسی موضوع پر اجلاس طلب کرسکتا ہے۔

گزشتہ ہفتے شام کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس نے ویٹو پاور استعمال کیا تھا بنابریں جمعرات کو جنرل اسمبلی کے چیئر مین نے مذکورہ قرار داد کے تحت اجلاس طلب کیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ شام کی انسان دوستانہ امداد کے بارے میں ایران کا موقف بالکل شفاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ، خودمختاری، انسان دوستی اور غیر جانبداری کے اصول پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی جانب سے شام کی مدد کی حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا اعلان کیا ہے کہ شام کے لئے انسان دوستانہ امداد حیاتی اہمیت رکھتی ہے اور سیاسی محرکات کو شام کے عوام تک امداد پہنچنے میں رکاوٹ نہیں بننے دینا چاہئے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ شام میں امداد رسانی میں اقوام متحدہ کے منشور کی پابندی ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امداد رسانی اس طرح انجام پانی چاہئے کہ شام کی خودمختاری، سیاسی اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت مجروح نہ ہو۔

مجید تخت روانچی نے کہا ہے کہ بنیادی ضرروت کی تنصیبات جیسے بجلی کی سپلائی کے نظام کی بحالی بہت ضروری ہے اور خودسرانہ پابندیوں کو اس میں حائل ہونے کی اجازت نہیں دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ غیر قانونی اقدامات انسان دوستانہ امداد حتی شامی مہاجرین کی وطن واپسی میں رکاوٹ بن جاتے ہیں جو غلط ہے۔

شام کے بارے میں جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں روس کے نائب مستقل مندوب دیمیتری پولیانسکی نے بھی کہا کہ مغربی حکومتیں شام میں ان دہشت گردوں کی حمایت سے دست بردار ہونے پر تیار نہیں ہیں جنہیں انہوں نے ٹریننگ دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کا اقتدار اعلی صحیح معنی میں اسی وقت بحال ہو سکتا ہے جب اس ملک میں ایسا کوئی بھی دہشت گرد باقی نہ رہے جس کو شام کی حکومت گرانے کے لئے تیار کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو تیار کرنے والے مغربی ممالک ان کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں جنہیں انہوں نے شام کی قانونی حکومت گرانے کے لئے تیار کیا تھا۔

یاد رہے کہ روس نے بارہا اعلان کیا ہے کہ شام میں بین الاقوامی تنظیموں کو اس ملک کی قانونی حکومت کے توسط سے عوام تک امداد پہنچانے کا کام کرنا چاہئے اور ان سبھی سرحدی گزرگارہوں کو بند کرنا ضروری ہے جو دمشق حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہیں کیونکہ ان سے دہشت گرد گروہوں کی تقویت ہوتی ہے۔

ٹیگس