ایران نے کی ہرات میں نمازیوں پر دہشتگردانہ حملے کی مذمت
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے افغانستان کے شہر ہرات میں گازرگاہ مسجد میں نمازیوں پر دہشتگردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے جمعہ کے روز افغانستان میں مسلسل دہشتگردانہ حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی حکومت انتہا پسندی، تشدد اور دہشتگردی کی لعنت سے مقابلہ کرنے میں افغانستان کی حکومت اور مظلوم عوام کے ساتھ ہے۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس دہشتگردانہ حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
واضح رہے کہ جمعے کے روز ہرات کی گازرگاہ مسجد میں ہوئے خودکش دھماکے میں طالبان کے حامی امام مسجد مولوی مجیب الرحمٰن انصاری سمیت کم از کم 18 افراد جاں بحق جبکہ 23 دیگر زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے 4 کی حالت نازک ہونے کے سبب اموات میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دھماکے میں 100 افراد جاں بحق و زخمی ہوئے۔
جاں بحق ہونے والے مولوی مجیب الرحمٰن انصاری طالبان کے حمایتی سمجھے جاتے تھے اور انہوں نے رواں سال کے اوائل میں طالبان حکومت کے خلاف معمولی سی بھی کارروائی کرنے والوں کے سر قلم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
طالبان کے ترجمان ذبیحالله مجاهد نے خودکش حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مولوی مجیب الرحمٰن انصاری کے خون کا بدلا ضرور لیا جائیگا۔
یاد رہے ایک مہینے سے بھی کم وقت میں طالبان کے حامی دوسرے عالم مولوی مجیب الرحمٰن انصاری کو خودکش دھماکہ کر کے قتل کیا جا چکا ہے۔ اس سے قبل رحیم اللہ حقانی کابل میں اپنے مدرسے میں خودکش دھماکے میں مارے گئے تھے۔
رواں برس افغانستان میں متعدد مساجد کو نشانہ بنایا گیا جن کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔