Sep ۰۹, ۲۰۲۲ ۰۸:۲۴ Asia/Tehran
  • امریکہ مذاکرات میں مبہم زبان سے پرہیز کرے تو معاہدہ ہو سکتا ہے: امیرعبداللہیان

ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے چینی ہم منصب سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ ایٹمی معاہدہ سے متعلق مذآکرات کے دوران مبہم زبان سے پرہیز کرے تو معاہدہ جلد ازجلد ہو سکتا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے جمعرات کی شب اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے ٹیلی فون پر بات کی اور دوطرفہ  معاملات، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل، ایٹمی معاہدہ کے مذاکرات اور ایران پر پابندیاں کے اختتام جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اپنی ٹیلی فونک گفتگو میں ایران چین اقتصادی راہداری منصوبے کی تازہ ترین صورتحال پر بھی بات چیت کی۔ ایران اور چین کے درمیان 25 سالہ اسٹریٹیجک تعاون کا معاہدہ پچھلے سال ہوا تھا اور اس سال اس پر عمل درآمد ہونا شروع ہوگیا ہے۔

فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے ایٹمی مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے چینی ہم منصب کو بتایا کہ ہم ایک اچھے، مضبوط اور پائیدار معاہدے تک پہنچنے کے لئے سنجیدہ ہیں لیکن اگر امریکہ مذاکرات کے دوران ابہام انگیز زبان سے پرہیز کرے تو کم ترین ممکنہ وقت میں کسی نتیجہ تک پہنچا جا سکتا ہے اور معاہدہ ہو سکتا ہے۔

چینی وزیر خارجہ نے اس گفتگو میں ایرانی صدرآیت اللہ رئیسی کو سلام پہنچایا اور کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ پہلے سے زیادہ تعلقات کو مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔

ساتھ ہی چینی وزیر خارجہ نے علاقائی اور بین الاقوامی مختلف معاملات میں دونوں ممالک کے مشترکہ نقطہ نظر اور شام میں امن و امان کے قیام کے لئے چین کی شرکت پر آمادگی کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مذاکرات کے دوران ایران کے منطقی  مطالبات کو ایران کا قانونی حق قرار دیا۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی دونوں وزراء خارجہ اقتصادی اور تجاری معاملات میں ٹیلی فونک رابطہ کر چکے ہیں۔

 

ٹیگس