سلامتی کونسل کا ایران مخالف اجلاس بلانے پر روس اور چین کا ردعمل
اقوام متحدہ میں چین اور روس کے نمائندوں نے ایران کے حالات کے سلسلے میں سلامتی کونسل کا (غیر رسمی) اجلاس بلانے پر امریکہ اور البانیہ کے اقدام کی مذمت کی ہے۔
چین کے نمائندے نے کہا کہ اس اجلاس کا مقصد صلح و آشتی سے جڑے مسائل کے سلسلے میں سلامتی کونسل کے اراکین کو غیر رسمی طور پر آگاہ کرنا اور رپورٹ دینا ہے جبکہ ایران میں جو کچھ ہو رہا ان کا تعلق اس اجلاس سے نہیں اور وہ ایران کے اندرونی مسائل ہیں۔
روس کے نمائندے نے بھی مہسا امینی کی موت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے امریکی کانگریس کے اندر پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والی خاتون ایشلے بیبٹ کی طرف اشارہ کیا۔ ایشلے بیبٹ کو چھے جنوری دوہزار اکیس کو امریکی کانگریس پر حملے کے دوران پولیس نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔
امریکہ نے ایران میں بلووں کے آغاز سے ہی اپنی نئی پابندیوں، میڈیا پروپیگنڈوں اور اشتعال انگیز بیانات سے ایران میں بلوا کرنے اور بد امنی پھیلانے والوں کی بھرپور حمایت کی ہے اور حتیٰ انہوں نے گزشتہ دنوں شیراز میں ہوئے داعش کے دہشتگردانہ حملے کی مذمت کرنے سے بھی گریز کیا ہے۔ اس حملے میں نماز کے لئے حضرت احمد بن موسیٰ شاہچراغ علیہ السلام کے حرم میں موجود دسیوں زائرین شہید و زخمی ہو گئے تھے۔ شہید و زخمی ہونے والوں میں کمسن بچے بھی شامل ہیں۔
مہسا امینی کی موت کے بہانے شروع ہونے والے بلووں کے بعد سے ایک بار پھر ایران کی دشمن طاقتوں نے اسکے اندرونی معاملات میں مداخلت کا سلسلہ تیز کر دیا ہے اور وہ روز بروز اپنے اقدامات سے بلووں کا دائرہ بڑھانے کے درپے ہیں۔