Sep ۱۵, ۲۰۲۳ ۱۱:۲۷ Asia/Tehran
  • جامع ایٹمی معاہدے کے تعلق سے یورپ کی عہد شکنی کا سلسلہ جاری، ایرانی وزارت خارجہ کا انتباہ

اسلامی جمہوریہ ایران نے یورپی یونین اور تین یورپی ملکوں، برطانیہ، فرانس اور جرمنی پر مشتمل یورپی ٹرائیکا کو عہدشکنی اور وعدہ خلافیوں کا سلسلہ جاری رہنے کے نتائج کی بابت سخت انتباہ دیا ہے۔

سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے یورپی ٹرائیکا اور یورپی یونین کے اس بیان کا سخت نوٹس لیا ہے جس میں اعلان کیا گیا ہے کہ ایران کے خلاف میزائل پروگرام سے متعلق پابندیاں، مدت ختم ہونے کے بعد بھی جاری رہیں گی۔
اس بیان کے جواب میں ایران کی وزارت خارجہ نے اشتعال انگیز اور کشیدگی پیدا کرنے والے اقدامات کے نتائج کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کسی بھی اقدام سے نہ صرف یہ کہ باہمی روابط میں پیچیدگی آئے گی بلکہ پابندیوں کے خاتمے کے مذاکرات سمیت باہمی تعاون کا عمل بھی متاثر ہوگا۔
ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران جامع ایٹمی معاہدے کے تعلق سے یورپی یونین اور تین یورپی ملکوں کے اپنے عہد پر عمل نہ کرنے کے فیصلے کو غیر قانونی اور جے سی پی او اے نیز سلامتی کونسل کی قرار داد 2231 کے منافی اور بدنیتی پر مبنی کشیدگی پیدا کرنے والا اقدام سمجھتا ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے جامع ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکل جانے اور ظالمانہ پابندیاں لگانے کے ردعمل میں جے سی پی او اے کی شق نمبر 26 اور 36 کے تحت جوابی اقداما ت انجام دیئے اور اس کے یہ اقدامات جے سی پی او اے کی شقوں کے عین مطابق ہیں۔
یاد رہے کہ ایران کے جوابی ایٹمی اقدامات پر یورپی یونین اور یورپی ٹرائیکا کا اپنے وعدوں پر عمل نہ کرنے کا فیصلہ غیر منطقی اور قانونی جواز سے عاری ہے کیونکہ ایران نے یورپی فریقوں کو ایٹمی معاہدے سے نکل جانے کے امریکا کے غیر قانونی اقدام کی تلافی کے لئے پورے ایک سال کا وقت دیا اور اس کے بعد بھی اس نے یورپی فریقوں کو تلافی کا موقع دینے اور سفارتی راستہ کھلا رکھنے کی غرض سے اپنے جوابی اقدامات تدریجی طور پر عمل میں لائے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ بات کسی بھی طور قابل قبول نہیں ہے کہ یورپی یونین اور تین یورپی ممالک اپنے غیر قانونی اقدام کو ایران کے اقدامات پر ردعمل کا نام دیں کیونکہ ایران کے اقدامات معاہدے سے امریکا کے غیر قانونی طور پر نکل جانے اور یورپی یونین نیز تین یورپی ملکوں کی وعدہ خلافیوں اور عہد شکنی کے جواب میں مکمل طور پر قانونی حیثیت رکھتے ہیں۔
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس میں شک نہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران یورپی یونین اور تین یورپی ملکوں کے اس غیر قانونی ، کشیدگی پیدا کرنے والے اقدام اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد 2231 کی کھلی خلاف ورزی کا جے سی پی او اے کی شقوں کے مطابق قانونی جواب دے گا۔
دوسری جانب یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے جمعرات کی رات یورپی یونین کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ انہیں فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ کا ایک خط موصول ہوا جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے میزائل پروگرام کے تعلق سے پابندیاں، جنہیں 18 اکتوبر 2023 کو ختم ہوجانا چاہیے، ختم نہیں کی جائيں گی۔
یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ نے اسی کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ وہ جامع ایٹمی معاہدے پر مکمل عمل درآمد کے لئے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔

ٹیگس