غزہ کے عام شہریوں کے خلاف وحشیانہ جرائم اورعالمی برادری کی خاموشی پرایران کی کڑی تنقید
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے غزہ کے عام شہریوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے جاری وحشیانہ جرائم پرعالمی برادری کی خاموشی پر کڑی تنقید کی ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنے ایکس پیج پر لکھا ہے کہ پوری دنیا کے سامنے غزہ کے فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت جاری ہے اور عالمی ادارے صرف تماشا دیکھ رہے ہیں اور وہ صرف اپنے مواقف اور نظریات کا اظہار کئے جانے پر ہی اکتفا کر رہے ہیں۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ غزہ کے خلاف صیہونی جارحیت کا سلسلہ ایک سو سڑسٹھ روز سے جاری ہے جس میں اب تک تقریبا بتیس ہزار فلسطینی شہری شہید اور چوہتر ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جن میں بہتر فیصد سے زائد صرف عورتیں اور بچے شامل ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجی، غزہ کے الشفا اسپتال کا گذشتہ چار دنوں سے محاصرہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اور صیہونی فوجیوں نے آج صبح اس اسپتال کا خصوصی شعبہ دھماکہ کر کے تباہ کر دیا۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ زبان، غاصب صیہونی حکومت کی جارح فوج کے وحشیانہ جرائم اور وحشی درندگی کو بیان کرنے سے قاصر ہے۔ انھوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے دعویداروں کے لئے باعث شرم ہے کہ اس وحشیگری کے سامنے وہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں اورعالمی برادری کو اب اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو امریکی و صیہونی تسلط سے آزاد کرانے کے بارے میں سوچنا ہو گا۔
غاصب صیہونی حکومت کے سخت ترین حامی ملک کی حیثیت سے امریکہ اب تک فلسطینیوں کی نسل کشی کی مسلسل حمایت کرتا رہا ہے اور اس نے فلسطینی عام شہریوں کا قتل عام کرنے کے لئے اسرائيل کی فوجی و مالی مدد کی ہے اور اسے جدید ترین ہتھیار فراہم کئے ہیں ۔ اس رو سے فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ صیہونی جرائم کے ارتکاب میں امریکہ بھی برابر کا شریک ہے۔