امریکہ کو ضروری انتباہ دے دیا گیا ہے: وزیر خارجہ ایران
ایران کے وزیر خارجہ نے ہالینڈ، بیلجیئم اور قبرص کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ہونے والی ٹیلیفونی گفتگو کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان بات چیت میں اسرائیلی حکومت کے حالیہ حملے کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کی وضاحت کے ساتھ ہی امریکہ کو لازمی انتباہ دے دیا گيا ہے-
سحرنیوز/ ایران: ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ بعض یورپی ملکوں کے وزرائے خارجہ کی ٹیلی فونی گفتگو کے ساتھ ہی روس، بیلجیئم، ہالینڈ اور قبرص کے وزرائے خارجہ نے بھی امیر عبداللہیان سے ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے۔
اس سلسلے میں ایران کے وزیر خارجہ نے ایکس سوشل نیٹ ورک پر لکھا کہ انہیں ہالینڈ، بیلجیئم اور قبرص سے اپنے ہم منصبوں کی طرف سے فون کال موصول ہوئی جس میں اسرائیلی حکومت کے حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بارے میں گفتگو ہوئی اور دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے کے قونصلر سیکشن اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور ویانا کنونشن کے بارے میں اظہار خیال کیا گیا اور ایران کے موقف کی بھی وضاحت کی گئی۔
امیر عبد اللہیان نے اس بات پر زور دیا کہ ان فون کالز میں امریکہ کو ضروری انتباہ دے دیا گیا ہے-
انہوں نے روسی وزیر خارجہ کے ساتھ بھی ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو کا ذکر کیا اور کہا کہ روسی وزیر خارجہ کے ساتھ گفتگو میں تازہ ترین بین الاقوامی، علاقائی اور غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صیہونی حکومت اور امریکہ سے وابستہ میڈیا، اسرائیل پر ایران کے حملے میں ہونے والی تباہی اور نقصان کے حجم کو بہت کم ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن موصول ہونے والی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ میزائلوں اور ڈرونز نے صیہونی حکومت کے اہم فوجی مراکز کو نشانہ بنایا ہے-