Apr ۱۵, ۲۰۲۴ ۰۰:۳۱ Asia/Tehran
  • ایران کا تاریخی حملہ اسرائیل کے لئے بڑا مہنگا پڑ گیا

اسرائیل کو ایران کے میزائلوں اور ڈرون طیاروں کا مقابلہ کرنے کے لئے بھاری قیمت چکانا پڑی ہے۔

سحر نیوز ایران: اتوار اور پیر کی درمیانی رات ایران کی مسلح افواج نے اسرائیل کے خلاف ایک تاریخی آپریشن کرتے ہوئے اپنے سیکڑوں ڈرون طیاروں اور میزائلوں سے غاصب صیہونی پر حملہ کر کے اُسے اپنی سخت تنبیہ کا نشانہ بنایا۔

ناجائز صیہونی حکومت کے خلاف ایران کا حملہ اس قدر وسیع تھا کہ اُسے روکنے کے لئے وہ ایک ہی شب میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ کے اخراجات کا بوجھ تحمل کرنے پر مجبور ہو گئی۔

تسنیم نیوز کی عبری ڈیسک نے صیہونی اخبار یدیعوت احارونوت کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل کو ایران کے میزائل اور ڈرون حملے کو ناکام بنانے کے لئے وسیع پیمانے پر اپنے فضائی دفاعی نظام کو استعمال کرنا پڑا جس کے باعث اُسے ایک ہی شب میں تقریبا پانچ ارب شیکل یا 1.35 ارب ڈالر کی قیمت چکانا پڑی ہے۔

صیہونی اخبار یدیعوت احارونوت نے یہ رپورٹ صیہونی فوج کے ایک اعلیٰ سطحی سابق فوجی کمانڈر رام آمیناخ کے حوالے سے دی ہے۔

صہیونی فوج کے چیف آف اسٹاف کے سابق اقتصادی مشیر آمیناخ نے یدیعوت احارونوت کو بتایا کہ اسرائیل گزشتہ شب چار سے پانچ ارب شیکل (1.35 ارب ڈالر تا 1.40 ارب ڈالر) تک کا خرچہ برداشت کرنے پر مجبور ہوا۔

مذکورہ سابق صیہونی فوجی افسر کے مطابق بیلسٹک میزائلوں کا مقابلہ کرنے کے لئے استعمال ہونے والے اسرائیل کے ’ایرو‘ نامی دفاعی سسٹم کے ہر میزائل پر ساڑھے تین میلین ڈالر کی لاگت آتی ہے جبکہ کروز میزائل کا مقابلہ کرنے کے لئے استعمال ہونے والے فلاخن داؤد دفاعی سسٹم پر میزائل کی قیمت ایک میلین ڈالر ہے۔

رام آمیناخ کے مطابق ایران کے کروز اور بیلسٹک میزائلوں کے مقابلے کے ساتھ ساتھ اگر اُس کے ارسال کردہ ڈرون طیاروں کے مقابلے کو بھی اس میں شامل کر دیا جائے تو موٹا موٹا حساب اربوں ڈالر کے اقتصادی جھٹکے کی حکایت کرتا ہے۔

صیہونی چینل ۱۳ نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں یہ اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل کو ایرانی میزائلوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بڑی قیمت چکانا پڑی ہے اور وہ جنگ سے پہلے منظور ہونے والے کُل بجٹ کا دس فیصد حصہ صرف ایرانی حملے کا مقابلہ کرنے کے لئے صرف کرنے پر مجبور ہو گیا۔

مذکورہ چینل کے مطابق اسرائیل کے اتحادی ممالک منجملہ امریکہ کو بھی ایرانی حملے کے سبب سنگین قیمت چکانا پڑی ہے۔

واضح رہے کہ ہفتے اور پیر کی درمیانی رات اسلامی جمہوریہ ایران نے شام کے دارالحکومت دمشق میں اپنے قونصل خانے پر دہشتگردانہ حملے کے جواب میں ناجائز صیہونی ریاست کے خلاف ایک تاریخی فوجی آپریشن کیا جس کے تحت سیکڑوں کی تعداد میں میزائل اور ڈرون طیاروں کے ذریعے صیہونیوں کے عسکری مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔

ایران کے اس حملے نے پوری امت اسلامیہ بالخصوص فلسطینی عوام کے درمیان ناقابل بیان مسرت کی ایک لہر دوڑا دی۔

ٹیگس