خطے میں رونما ہونے والی اہم تبدیلیوں کے بارے میں سید حسن نصراللہ کا خطاب
بوڑھا صدر، خود امریکہ کی پیری کی علامت ہے: نصراللہ
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے گذشتہ شب اپنے خطاب میں اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر روشنی ڈالی۔
المنار ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ شب حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے خطے میں سیاسی تبدیلیوں کے حوالے سے اپنے ٹی وی خطاب میں کہا ہے کہ آج کا امریکہ 2003 اور 2006 کے امریکہ سے مختلف ہے، بوڑھا امریکی صدر جوبایڈن خود امریکہ کی پیری کی علامت ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ امریکہ یوکرین کے عوام اور حکومت کے ذریعے روس کے ساتھ حالتِ جنگ میں ہے۔ سید حسن نصراللہ نے غاصب صیہونی ریاست کے وزیر جنگ بنی گانتز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم میں یہ جرأت نہیں ہے کہ تم چھوٹے سے غزہ میں داخل ہو سکو بلکہ تینتیس روزہ جنگ کو یاد کرو کہ جب صیہونی فوج چاہتی تھی کہ جنوبی لبنان کے شہر بنتِ جبیل میں وارد ہو لیکن اسے منہ کی کھانی پڑی، سب لوگ جانتے ہیں کہ تمہارے بیروت پر قبضے کا بیان اندر سے کھوکھلا ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ دشمن تک ڈرون کا پیغام بھی پہنچ گیا ہے. سید حسن نصر اللہ نے عرب ممالک کی نیٹو کی تشکیل کے حوالے سے کہا کہ آیندہ چند دنوں میں معلوم ہو جائے گا کہ عرب نیٹو تشکیل پاتی ہے یا نہیں.
انہوں نے اپنے خطاب کے اختتام پر لبنان میں گیس و تیل کے ذخائر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمن یہ چاہتا ہے کہ لبنان تیل و گیس کے استخراج کے لئے کوئی قدم نہ اٹھائے۔ سید حسن نصر اللہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر لبنان اپنا یہ مسلمہ حق استعمال نہیں کرے گا تو امریکی و صیہونی یاد رکھیں کہ پھر کوئی بھی تیل نہیں نکال سکے گا.