Jul ۱۷, ۲۰۲۲ ۰۸:۵۳ Asia/Tehran
  • بایڈں کے دورے کے بعد سعودی عرب کا بیان، ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی چاہتے ہیں

سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے جدہ سمٹ کے اختتام پر کہا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات مثبت رہے ہیں، تاہم ابھی اپنے مقصد تک نہیں پہنچے ہیں۔ 

ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے جدہ سمٹ کے اختتام پر کہا کہ اس سمٹ کا بنیادی مقصد امریکہ کے ساتھ شراکت داری تھا تاہم ریاض تہران کے ساتھ تعلقات کی برقراری پر زور دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سمٹ کے دوران یا اس سے پہلے اسرائیل کے ساتھ عسکری تعاون یا ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون کے حوالے سے کسی بھی قسم کی کوئی تجویز زیرِ غور نہیں آئی اور عرب نیٹو نام کے کسی منصوبے کا کوئی وجود نہیں ہے اور مجھے نہیں معلوم کہ یہ نام کہاں سے آیا ہے۔

فیصل بن فرحان نے زور دیا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات مثبت تھے تاہم ابھی اپنے مقصد تک نہیں پہنچے ہیں، ہم ایران کے ساتھ معمول کے تعلقات قائم کرنے کی جانب مائل ہیں اور اب بھی سعودی عرب کے ہاتھ ایران کی طرف بڑھے ہوئے ہیں۔

فیصل بن فرحان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ معاملات کی بحالی کا واحد راہ حل سفارتی طریقہ ہے اور ہم کثیر الجہتی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں اور عالمی اداروں کے ذریعے اختلافات ختم کرنے کے حامی ہیں۔

سعودی وزیر خارجہ نے تیل کی اضافی پیداوار کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جدہ سمٹ میں تیل کی پیداوار کا مسئلہ خصوصی طور پر زیرِ غور آیا، اوپک کا ادارہ قائم ہے اور مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق مطلوبہ شکل میں اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے اور ریاض بھی وہی کرے گا جو تیل کی مارکیٹ میں توازن قائم کرنے کے لئے لازمی ہوگا۔  

ٹیگس