امریکا اور سعودی عرب، نئے صدر کے انتخاب میں سب سے بڑی رکاوٹ: حزب اللہ
حزب اللہ لبنان کی مرکزی شوری کے ایک رکن نے کہا ہے کہ امریکا اور سعودی عرب کے سفارت خانے لبنان میں نئے صدر کے انتخاب میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں اور انہوں نے صدر کا انتخاب مشکل بنا دیا ہے۔
ذرائع ابلاغ نے رای الیوم اخبار کے حوالے سے لکھا ہے کہ حزب اللہ کی مرکزی شوری کے رکن نبیل قاووق نے کہا ہے کہ لبنان بحران میں غرق ہو گیا ہے اوراس سے باہر نکلنے کےلئے اسے ایک سریع راہ حل اور علاج کی ضرورت ہے اور اب نئے مسائل اور بحران کا متحمل نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق انہوں نے قانا شہر کےاندرپانی کے کنویں اور شمسی توانائی کے پروجیکٹ کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ یہ مسئلہ اب کسی سے پوشیدہ نہیں رہا کہ امریکا اور سعودی عرب کے سفارتخانے نہیں چاہتے کہ لبنان داخلی بحران سے باہر نکل پائے اورہ لبنانیوں کو آپس میں مذاکرات اور معاہدے کرنے سے روک رہےہیں۔
حزب اللہ لبنان کے اس رکن نے مزیدکہا کہ صدر کے انتخاب کےلئے منعقد ہونے والے اجلاسوں کی صورتحال سے یہ بات ثابت ہو گئی ہےکہ امریکی اور سعودی عرب کے سفارتخانےکی مداخلت کی وجہ سے صدر کے بروقت انتخاب کی راہ میں مشکلیں پیدا ہوگئ ہیں۔ یہ دونوں ممالک اور ان کےکارندے یہ چاہتے ہیں کہ ایک ایسے صدر کا انتخاب کیا جائے جو ملک کو جنگ کی طرف دھکیل کر لے جائے۔یہ بات سب کو معلوم ہے کہ ان ممالک کے سفارت خانوں نے لبنانی صدر کے انتخاب کو ایک طویل اورمشکل راہ پر ڈال دیا ہے۔
نبیل قاووق نے کہا کہ ہم ایک ایساصدر چاہتے ہیں جو کسی بھی سفارت خانے کا ملازم نہ ہو۔