Feb ۰۹, ۲۰۲۳ ۱۶:۳۳ Asia/Tehran
  • یمن پر سعودی اتحاد کی مسلسل وحشیانہ جارحیت

شمالی یمن میں واقع صوبے صعدہ کے سرحدی علاقوں پر سعودی اتحاد کی جارحیت بدستور جاری ہے جبکہ سعودی اتحاد نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمن کے مختلف صوبوں میں رہائشی علاقوں کو اڑتیس بار حملوں کا نشانہ بنایا۔

سحرنیوز/عالم اسلام: جارح سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران یمن کے صوبے الحدیدہ کے مختلف علاقوں میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اڑتیس بار جارحانہ حملے کئے۔ 
یمن کے صوبے الحدیدہ میں یمن کی مسلح افواج نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے ڈرون طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے حیس کے مختلف علاقوں پر کئی بار حملے کئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ الجبلیہ کے مختلف علاقے بھی سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنے۔ 
یمنی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ رواں عیسوی سال شروع ہونے کے بعد سے یمن کے سرحدی علاقے خاصطور سے صعدہ کے مختلف علاقے سعودی اتحاد کی جارحیت کا مسلسل نشانہ بنتے رہے ہیں۔ 
یہ ایسی حالت میں ہے کہ منگل کو بھی شدّا پر سعودی اتحاد کے حملوں میں ایک عام شہری شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے تھے۔
یمن کی سرکاری نیوز ایجنسی سبا کی رپورٹ کے مطابق سعودی فوج نے شمالی یمن میں واقع صوبے صعدہ کے سرحدی علاقے منبہ میں واقع علاقے عفرہ کو بھی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا۔ 
سعودی عرب کی اس جارحیت میں کم سے کم ایک یمنی عام شہری شہید اور سات دیگر زخمی ہو گئے جبکہ سعودی اتحاد نے یمن کے مختلف صوبوں میں رہائشی علاقوں کو بھی جارحیت کا نشانہ بنایا۔ 
اس سے قبل یمن کے صوبے صعدہ میں منبہ کے علاقے آل مقنع میں سعودی عرب کی جارحیت میں دو یمنی عام شہری شہید اور چار دیگر زخمی ہوگئے۔ 
اقوام متحدہ کی کوششوں اور یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی رضامندی سے یمن میں دوماہ کی جنگ بندی کا قیام عمل میں آیا تھا جس میں دو بار مدت کی توسیع بھی کی گئی مگر پھر یہ جنگ بندی کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگئی۔ 
واضح رہے کہ چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو سعودی اتحاد نے یمن پر جارحیت شروع کی ہے اور اس وقت سے اب تک ہزاروں یمنی عام شہری شہید وزخمی ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سات سو بیالیس بچے بھی شہید اور تین ہزار نو سو بیانوے دیگر بچے زخمی ہوئے ہیں۔
یہی نہیں سعود اتحاد نے امریکہ اور اپنے اتحادی ملکوں کی حمایت سے یمنی عوام کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے اور وہ غذائی اشیا اور دوائیں نیز ایندھن تک، یمن منتقل نہیں ہونے دے رہا ہے۔
یمنی ذرائع‏ نے اعلان کیا ہے کہ یمنی قوم کے جاری محاصرے کی بنا پر بیس لاکھ سے زائد یمنی بچوں کو صحیح خوراک تک میسر نہیں ہے اور ایک کروڑ ستر لاکھ سے زائد یمنی شہریوں کو جن میں نوے لاکھ یمنی بچے شامل ہیں، صاف پانی اور حفظان صحت سے متعلق خدمات سے محرومی کا سامنا ہے۔

ٹیگس