دنیا میں اب امریکی تسلط اور یونی پولزم کا خاتمہ ہو چکا ہے اور اب دنیا کثیر جہتی کی جانب بڑھ رہی ہے، حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے یہ بات کہی۔
سحر نیوز/عالم اسلام: سید حسن نصر اللہ نے عید استقامت و آزادی کے نام سے موسوم صیہونی ٹولے کے چنگل سے جنوبی لبنان کی آزادی کی سالگرہ کی ایک تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کی فرد فرد کو یہ سمجھنا چاہیئے کہ یہ آزادی مفت حاصل نہیں ہوئی بلکہ یہ برسوں کے ایثار و فداکاری اور مجاہدانہ اقدامات کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے صیہونی حکومت کی کمزوری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت یہ حکومت دیواروں اور آگ کی آڑ میں چھپا بیٹھا ہے اور اس قابل نہیں کہ فلسطینی فریق کے ساتھ مذاکرات میں اپنے من چاہے شرائط اُن پر مسلط کر سکے۔ انہوں نے صیہونی حکومت کے اندر پیدا ہوئے خلفشار، اندرونی شگاف اور اسکے بالمقابل مزاحمتی محاذ کے اتحاد و اتفاق کا ذکر کیا اور کہا کہ ابھی صیہونی دشمن سے ہماری جنگ ختم نہیں ہوئی ہے کیوں کہ اب بھی ہماری سرزمین کا ایک حصہ اُس کے قبضے میں ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے اپنی مزاحمتی تنظیم کی حمایت کرنے پر ایران اور شام کی قدردانی کی۔
انہوں نے صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج تم اس پوزیشن میں نہیں کہ ہمیں ایک بڑی جنگ کی دھمکی دو بلکہ ہم تمہیں آج ایک بڑی جنگی کی دھمکی دیتے ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ صیہونی حکام نے اپنی کالونیوں میں خوف و وحشت کی فضا برقرار ہونے، حزب اللہ کی فوجی مشقوں اور ڈالر کے مقابلے اسرائیلی کرنسی کے ڈی ویلیو ہونے کے بعد اپنی دھمکی واپس لے لی۔
انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں یہ بات زور دے کر کہی کہ اسرائیل کو سرنگوں ہونا ہے اور اسکی یہ سرنگونی بہر صورت وقوع پذیر ہو کر رہے گی۔