او آئی سی اجلاس میں ایرانی وزیرخارجہ کا خطاب، فلسطین کے تعلق سے ہم آہنگ اقدام پر زور
ایران کے وزیر خارجہ نے غاصب صہیونی حکومت کے سیاسی اور اقتصادی بائیکاٹ اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے سبھی ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہیے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے جدہ میں اسلامی تعاون تعاون تنظیم او آئی سی کی مجلس عاملہ کی نشست میں کہا کہ یہ تنظیم فلسطینی امنگوں کے لئے بنائی گئی تھی اور مسئلہ فلسطین آج بھی عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا نظریہ ہے کہ فلسطینیوں کی حمایت میں اور غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی روک تھام کےلئے اسلامی ملکوں کے اقدامات میں ہم آہنگی ہونی چاہیے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی ملکوں کو غزہ کے مظلوم عوام تک کھانےپینے کی اشیا، پینے کا پانی اور دوائیں پہنچانے کے لئے راستہ کھولنے کےلئے ضروری اقدام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سبھی اسلامی ملکوں کو ہم آواز ہوکر سلامتی کونسل سے فلسطین کی حمایت اور غاصب صیہونی حکومت کی مذمت میں قرار داد پاس کرنے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ صیہونی حکومت کے جرائم کا جائزہ لینے کے لئے انسانی حقوق کونسل کا اجلاس بھی فوری طور پر منعقد ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکام، فوجی کمانڈروں، بمبار طیاروں کے پائلٹوں سمیت غزہ پر حالیہ وحشیانہ جرائم کے سبھی ذمہ داروں پر مقدمہ چلانے کے لئے عدالت کی تشکیل بھی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پر حملوں اور بمباری کا سلسلہ فوری طورپر رکوا یا جائے، سبھی اسلامی ممالک صیہونی حکومت سے اپنے روابط منقطع کریں اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔