الجزیرہ کے نامہ نگار کے اہل خانہ اسرائیلی حملے میں شہید
معروف ٹی وی چینل الجزیرہ کے نامہ نگار کے اہل خانہ غزہ پر ہونے والے غاصب اسرائیل کی فوج کے وحشیانہ حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: میڈیا رپورٹوں کے مطابق معروف ٹی وی چینل الجزیرہ کے نامہ نگار وائل الدحدوح کی اہلیہ، بیٹا اور سات سال کی بیٹی غزہ پر غاصب اسرائیل کی فوج کے ہوائی حملے میں شہید ہوگئے۔ الجزیرہ ٹی وی چینل نے اس خبر کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ وائل الدحدودح کے اہل خانہ کے دیگر افراد لاپتہ ہیں۔
اطلاعات کے مطابق الجزیرہ کے نامہ نگار الدحدوح کے اہل خانہ، جو اصل میں غزہ شہر میں رہتے تھے، غاصب اسرائیلی فوج کی بمباری کی وجہ سے ایک پناہ گزیں کیمپ میں رشتہ داروں کے ساتھ رہنے لگے تھے۔ وائل الدحدودح غزہ پٹی پر اسرائیلی حملے کی کوریج کے لئے غزہ شہر میں موجود تھے۔ غزہ شہر سے رپورٹنگ کے دوران وائل الدحدوح کو اطلاع دی گئی کہ اسرائيل کے فضائی حملے میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں ان کے اہل خانہ رہ رہے تھے۔
دریں اثنا الجزیرہ چینل نے غزہ میں اپنے صحافی وائل الدحدوح کے اہل خانہ کے قتل کی مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک اسرائیل کے فضائی حملے میں ہمارے ساتھی وائل الدحدودح کے اہل خاندان کے قتل پر دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔اسرائیلی قابض فوج کے اندھا دھند حملے میں وائل الدحدوح کے گھر کو غزہ کے وسط میں "نوصیرات" کیمپ میں نشانہ بنایا گیا، جہاں انہوں نے غاصب اسرائیلی حکومت کی شروع کی بمباری کے نتیجے بے گھر ہونے کے بعد پناہ حاصل کی تھی۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ الجزیرہ کو غزہ میں اپنے ساتھیوں کی حفاظت کے بارے میں گہری تشویش ہے اور وہ اسرائیلی حکام کو ان کی حفاظت کا ذمہ دار سمجھتا ہے۔ بیان میں مزید کہاگیا ہے کہ "الجزیرہ نیٹ ورک غزہ میں بے گناہ شہریوں کو اندھا دھند نشانہ بنانے اور ان کے قتل کی شدید مذمت کرتا ہے، جس کی وجہ سے وائل الدحدودح کے خاندان اور بے شمار دیگر افراد کو نقصان پہنچا ہے۔ ہم بین الاقوامی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ مداخلت کرے اور شہریوں پر ان حملوں کو بند کرائے اور اس طرح معصوم جانوں کی حفاظت ہو سکے۔"