یمن کے بعد ملائیشیا کا اہم قدم، اسرائیل کی پریشانی بڑھی
ملائیشیا نے مقبوضہ فلسطین جانے والے بحری جہازوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: ملائیشیا کے وزیر اعظم نے ایک بیان میں اسرائیل کی ملکیت یا پرچم والے بحری جہازوں کے ساتھ مقبوضہ فلسطین جانے والے بحری جہازوں پر اپنے ملک کی بندرگاہوں پر لنگر ڈالنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ملائیشیا کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کی ملکیت یا جھنڈے والے بحری جہازوں کے ساتھ مقبوضہ فلسطین جانے والے بحری جہازوں کو جنوب مشرق ایشیا میں واقع اس ملک کی بندرگاہوں پر لنگر ڈالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کے دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں وزیر اعظم نے غزہ میں صیہونی حکومت کے اقدامات کو یاد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملائیشیا نے یہ فیصلہ اسرائیل کی طرف سے انسانی اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کی پامالی کے جواب میں کیا ہے۔
مسلم اکثریتی اور آبادی والے ملک کے طور پر ملائیشیا، فلسطینیوں کے حقوق کا حامی ہے اور اس نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا ہے۔
امریکی اور صیہونی ذرائع کے قریب ایک نیوز سائٹ نے حال ہی میں اطلاع دی ہے کہ گزشتہ دنوں یمنی فوج کی دھمکیوں اور حملوں نے اسرائیلی جہازوں کا سفر طویل اور مہنگا بنا دیا ہے۔
ایکسیس ویب سائٹ نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے لکھا ہے کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک یمنی فوج اسرائیل پر 70 سے زیادہ ڈرون اور بیلسٹک میزائل داغ چکی ہے۔
اس میڈیا نے دعویٰ کیا کہ تقریباً ان تمام میزائلوں اور ڈرونز کو اسرائیلی، امریکی، فرانسیسی اور سعودی دفاعی سسٹم نے روکا ہے۔