Jan ۲۰, ۲۰۲۴ ۱۴:۴۵ Asia/Tehran
  • بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے سے متعلق یمن کا پالیسی بیان سامنے آگیا

یمنی حکام نے اعلان کیا ہے کہ جب تک غزہ پر حملے ہوتے رہیں گے اور جنگ جاری رہے گی اس وقت تک اسرائیل کے کسی بھی بحری جہاز کو مقبوضہ فلسطین کی طرف نہيں جانے دیا جائے گا ۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: یمن کے سینئر رہنما محمد البخیتی نے کہا ہے کہ بحیرہ احمر میں یمن کی مسلح افواج کے حملے صرف اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے جہازوں پر ہی ہوں گے اور دوسرے ممالک کے جہاز اس میں شامل نہيں ہیں ۔

محمد البخیتی نے بحیرہ احمر سے گذرنے کے سلسلے میں دیگر ممالک میں پائی جانے والی تشویش کے بارے میں کہا کہ روس اور چین سمیت تمام ممالک کے تجارتی جہاز یمن کی مسلح افواج کے حملوں سے پوری طرح محفوظ رہیں گے اور ان کے تحفظ کی ضمانت ہے۔

غزہ پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ شروع ہونے اور رہائشی علاقوں اور تعلیمی و طبی مراکز پر جارح و غاصب اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے جواب میں یمنی جانبازوں نے بحیرہ احمر سے گذرنے والے اسرائیلی یا مقبوضہ فلسطین کی جانب جانے والے جہازوں کو میزائلی اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنانا شروع کردیا ۔

یمنی حکام نے اعلان کیا ہے کہ جب تک غزہ پر حملے ہوتے رہیں گے اور جنگ جاری رہے گی اس وقت تک کسی بھی بحری جہاز کو مقبوضہ فلسطین کی طرف نہيں جانے دیا جائے گا ۔

امریکا اور برطانیہ نے گیارہ جنوری دوہزارچوبیس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرار داد پاس کرا کے یمن پر حملے کرنا شروع کردیئے ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد میں اگرچہ یمن سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بحری تجارتی جہازوں پر حملے روک دے لیکن درحقیقت اس طرح اس نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو یمن پر حملہ کرنے کی کھلی چھوٹ دے دی ہے۔ اس درمیان امریکا اور برطانیہ نے جمعہ اور سنیچر کی درمیانی رات بھی الحدیدہ بندرگاہ کے شمال میں واقع الجبانہ کے علاقے پر حملے کیے ہیں ۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق الجبانہ کے علاقے پر امریکہ اور برطانیہ کے تازہ حملوں کی تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئی ہے، امریکہ اور برطانیہ نے جمعرات کو بھی یمن کے مختلف علاقوں کو شدید فضائی حملوں کا نشانہ بنایا تھا ، امریکہ اور برطانیہ نے حملوں میں یمن کے ذمار ، صعدہ ، تعز اور الحدیدہ کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا تھا۔

ٹیگس