فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکا شریک جرم ہے، حماس
تحریک حماس کے سینیئر رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ امریکہ کے تیسری بار ویٹو کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی حکومت غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں شریک ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے غزہ کی جنگ کے تمام حامیوں کو صیہونی جرائم میں شامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ہونے والے واقعات و جرائم کی ذمہ دار صیہونی کابینہ کے ساتھ ساتھ جوبائيڈن اور ان کی حکومت بھی ہے۔ حماس کے سینئر رہنما نے کہا کہ امریکی جنگی جہاز چوبیس گھنٹے غزہ کی فضاؤں پر پرواز کرتے رہتے ہيں اور براہ راست صیہونی فوج کو اطلاعات فراہم کرتے ہیں۔ اسامہ حمدان نے کہا کہ اگر امریکہ کی حمایت نہ ہوتی تو شمالی غزہ پٹی میں جنگ، قحط، بھوک مری اور قتل عام جاری نہ رہتا۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شمالی غزہ پٹی میں سات سو سے زيادہ افراد کو قحط اور بھوک مری کا سامنا ہے کہا کہ ہم آنروا سے مطالبہ کرتے ہيں کہ وہ صیہونی حکومت کے اقدامات اور فیصلوں کے دباؤ میں نہ آئے۔ اسامہ حمدان نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ نیتن یاہو قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں بدستور پس و پیش سے کام لے رہے ہيں اور کوئی سمجھوتہ نہیں ہونے دے رہے ہيں کہا کہ نتن یاہو کے ذاتی اہداف جنگ بندی کے لئے پیش کی جانے والے تمام تجاویز سے تضاد رکھتے ہیں۔