اسماعیل ہنیہ کی ہمشیرہ کی شہادت، عالمی قوانین کو پیروں تلے روندتا اسرائیل
تحریک حماس نے اس تحریک کے سیاسی بیورو کے سربراہ کی بہن کی شہادت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عرب، اسلامی ممالک اور دنیا کے آزاد لوگوں سے صیہونی حکومت کی جارحیت کو روکنے کے لیے ہر سطح پر دباؤ بڑھانے کی درخواست کی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق حماس نے ایک بیان میں تاکید کی کہ غزہ میں ہمارے لوگوں کے خلاف فاشسٹ دشمن جو قتل عام کر رہا ہے، جس میں الشاطی کیمپ میں ہنیہ خاندان کے گھر پر بمباری اور 10 شہریوں کی شہادت (جن میں اسماعیل ہنیہ کی بہن بھی شامل ہیں)، اس کے علاوہ الدرج کے علاقے میں عبدالفتاح حمود اسکول پر بمباری، جس کے نتیجے میں الجرو خاندان کے 8 افراد شہید ہوئے، المغازی کیمپ میں نصر خاندان کے گھر پر بمباری، UNRWAسے منسلک اسماء اسکول پر بمباری اور خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد کی شہادت اس بات کی غماز ہے کہ صہیونی فاشسٹ کابینہ تمام بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کی خلاف ورزی کرتی ہے .
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی جنگ کو جاری رکھنے کی ذمہ داری امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت پر عائد ہوتی ہے، کیونکہ یہ حکومت قابضین کو غزہ کی پٹی میں نسل کشی کرنے کے لیے سیاسی اور فوجی امداد فراہم کرتی ہے۔
بیان میں عرب ممالک، اسلامی اقوام اور دنیا کے آزاد لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صیہونی جارحیت کو روکنے کے لیے ہر سطح پر ہونے والی کوششوں میں اضافہ کریں۔
اس بیان کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ ہم عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان ہولناک اور مسلسل جرائم کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور بے گناہ شہریوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کریں اور قابض اور دہشت گرد حکومت کے رہنماؤں کو سزا دیں۔