فلسطین اور لبنان پر اسرائیلی حملے، خطے کو ایک وسیع جنگ کی طرف لے جا رہے ہيں: سعودی عرب
گروپ جی ٹوئنٹی کے نام سے مشہور دنیا کے بیس بڑے اقتصادی ممالک کے سربراہوں نے منگل کی صبح ایک مشترکہ بیان میں غزہ کی پٹی اور لبنان میں جامع جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: گروپ جی ٹوئنٹی کے سربراہوں نے برازیل کی میزبانی میں ریو ڈی جنیرو میں منعقدہ اس اجلاس میں اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ہم غزہ کی پٹی میں تباہ کن انسانی صورتحال اور لبنان میں تنازعات میں اضافے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں ۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم انسانی امداد کی ترسیل میں اضافے اور عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہیں اور انسانی امداد کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
گروپ جی ٹوئنٹی کے سربراہوں نے مزید کہا کہ ہم غزہ میں جامع جنگ بندی کی حمایت میں، جو کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد ستائیس پینتیس کے مطابق ہے، اور جو لبنان میں جنگ بندی کہ جو بلیو لائن کے دونوں طرف کے شہریوں کو محفوظ طریقے سے اپنے گھروں کو واپس آنے کے قابل بنائے گی، متحد ہیں-
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پیر کی شب جی ٹوئنٹی اجلاس میں کہا کہ فلسطین اور لبنان پر اسرائیل کے حملے، خطے کو ایک وسیع جنگ کی طرف لے جا رہے ہيں۔
سعودی وزیر خارجہ کہ جنہوں نے ولیعہد محمد بن سلمان کی نمائندگی میں اس اجلاس میں شرکت کی کہا کہ جنگ کو روکنا اور جنگ بندی قائم کرنا، انسانی امداد کی بلا روک ٹوک ترسیل، اسرائیلی قیدیوں کی رہائی ، نیز دو ریاستی حل کی بنیاد پر انیس سو سرسٹھ کی سرحدوں کے دائرے میں مستقل امن کے لیے سنجیدہ عزم ضروری ہے۔
بن فرحان نے کہا کہ دنیا کو کشیدگی اور فوجی تنازعات اور انسانی بحران کا سامنا ہے، اور یہ وہ مسئلہ ہے جو کہ دوہزار تیس تک پائیدار ترقی سمیت ترقیاتی اہداف کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
آخر میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے کہا کہ موت اور تباہی کے کھنڈرات پر ترقی اور خوشحالی کی تعمیر نہیں ہو سکتی۔