عالمی قوانین اور انسانی حقوق کو پیروں تلے روندتے ہوئے اسرائیل کے ذریعے غزہ پر وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری
شمالی اور وسطی غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپوں پر صیہونی ڈرون حملے میں ایک فلسطینی خاتون شہید اور چھ دیگر زخمی ہو گئے۔ادھر صیہونی فوج نے غرب اردن کے علاقوں بھی پر دھاوا بولا جس کے بعد ان فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔
سحرنیوز/عالم اسلام: غزہ کے طبی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ ایک سرسٹھ سالہ خاتون شمالی غزہ کے جبالیا کیمپ میں صیہونی حکومت کے ڈرون حملے میں شہید ہوگئی- دراین اثنا صیہونی حکومت کے ڈرونز نے شہر غزہ کے مرکز میں العلمہ بازار کے اطراف میں پناہ گزینوں کے خیموں پر بم گرائے جس میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے- عینی شاہدین نے غزہ کے کئی علاقوں میں پناہ گزینوں کے اجتماعات پر بھی صیہونی فوج کے ڈرون حملوں کی اطلاع دی ہے۔
غزہ میں اسپتال کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ شجاعیہ محلے میں کم از کم چھ افراد ڈرون حملے میں زخمی ہوئے جبکہ صیہونی ڈرون نے ان کے خیموں کو بھی نشانہ بنایا۔ پیر کے روز بھی صیہونی فوج نے دیر البلح شہر میں محمد الجرو نامی تینتیس سالہ فلسطینی کو نشانہ بنایا تھا جو شہدائے الاقصی اسپتال منتقل کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا۔دوسری جانب صیہونی فوج نے غرب اردن کے علاقوں بھی پر دھاوا بولا جس کے بعد ان فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی-
ہمیں فالو کریں:
Followus: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
رپورٹ کے مطابق شمال مشرقی رام اللہ میں مظاہرین پر صیہونی فوج نے ہینڈ گرینیڈ سے حملہ کیا اور ساتھ ہی متعدد گھروں کی تلاشی لی- اس کےعلاوہ بھی دیگر علاقوں پر جارح صیہونی فوج نے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا- صیہونی حکومت نے سات اکتوبر دوہزار تیئیس کو غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کا آغاز دو اہم اہداف کے ساتھ کیا تھا۔ پہلا ہدف تحریک حماس کو ختم کرنا اور دوسرا غزہ میں حماس کے جیالوں کے ہاتھوں قیدی بنائے گئے صہیونی قیدیوں کی واپسی تھی، لیکن وہ ان دونوں مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہی اور اسے قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس تحریک کے ساتھ معاہدہ کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
جب سے جنگ بندی قائم ہوئی ہے صیہونی حکومت نے بارہا اس کی خلاف ورزی کی ہے، جس کی وجہ سے احتجاج اور بین الاقوامی مذمت کی لہر دوڑ گئی ہے۔