پاکستان میں ضمنی انتخابات: عمران خان نے پھر میدان مار لیا
پاکستان میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں عمران خان کی جماعت تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی 8 نشستوں میں سے 6 نشستیں جیت کر میدان مار لیا ہے۔ حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن قومی اسمبلی کی ایک سیٹ بھی نہیں جیت پائی
تحریک انصاف نے 2018ء کے الیکشن میں ملتان کی این اے 157 اورکراچی کی این اے 237پر کامیابی حاصل کی تھی لیکن موجودہ ضمنی انتخابات میں ان دو نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی نے میدان مار کر پاکستان تحریک انصاف کو ہرا دیا ہے۔
ابتدائی نتائج کے مطابق دوسری بڑی جماعتیں پاکستان مسلم لیگ نواز، جمعیت علماء اسلام، متحدہ قومی موومنٹ پ اور عوامی نیشنل پارٹی میں سے کوئی بھی جماعت ایک بھی سیٹ حاصل نہیں کر پائی ہے۔ عمران خان کی تحریک انصاف نے سات نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے تھے جنہوں نے 6 نشستیں جیت لیں۔
صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں سے ایک پر پاکستان مسلم لیگ ن نے کامیابی حاصل کی جب کہ بقیہ پر تحریک انصاف کے امیدوار فاتح قرار پائے۔
خیبرپختونخواہ میں عمران خان نے جے یو آئی فضل الرحمان اور عوامی نیشنل پارٹی کے چاروں شانے چت کر دیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی خان اور سینئر لیڈر غلام احمد بلور چارسدہ اور پشاور میں 10،000 اور 25،000 کے ووٹوں کے فرق سے عمران خان کے مقابلے میں ہار گئے۔
تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن آف پاکستان پر دھاندلی کے الزامات لگائے ہیں جن کی الیکشن کمیشن کے ترجمان نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ علاقے میں ناکافی سیکورٹی کی وجہ سے الیکشن تاخیر کا شکار ہوئے اور ووٹر لسٹیں ایک شفاف اور غلطی سے پاک نظام کے تحت مرتب کی جاتی ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان، فواد چوہدری، عمر ایوب خان، فرخ حبیب اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے الزامات کو بے بنیاد قراردیتے ہوئے انہیں مسترد کر دیا ہے۔