شہباز شریف اور عمران خان نے ایک دوسرے پر کیا الزام لگایا؟
پاکستان کے موجودہ اور سابق وزرائے اعظم نے الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایک دوسرے کے خلاف کرپشن اور بدعنوانیوں کے الزامات کا اعادہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق لاھور میں ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم میاں شہباز نے سابق وزیراعظم عمران کو سند یافتہ جھوٹا اور چور قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جس شخص نے چھ سال دن رات الزامات لگائے، وہ خود سرٹیفائیڈ چور نکلا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کے ممکنہ لانگ مارچ کے حوالے سے کہا ہے کہ بقول ان کے کسی سرٹیفائیڈ چور اور ڈکیت کو اسلام آباد میں گھسنے نہیں دیں گے۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان نے ملک میں انتخابات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمعرات یا جمعے تک اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی حتمی تاریخ کا اعلان کرنے والے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان حکمران اتحاد کو جرائم پیشہ لوگوں کا ٹولہ قرار دیتے ہوئےکہا کہ بقول ان کے چوروں کے گیارہ سو ارب روپے کے کرپشن کیس معاف کردیئے ہیں۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم نے موجودہ حکومت کے ساتھ پس پردہ رابطوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ بیک ڈور مذاکرات سے کوئی نتیجہ نکلتا ہوا نہیں نظر آ رہا۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب پاکستان کے الیکشن کمیشن نے جمعے کے روز مشہور توشہ خانہ خریداری کیس کے فیصلے میں سابق وزیراعظم کو نا اہل قرار دے دیا ہے۔