Nov ۰۲, ۲۰۲۲ ۱۲:۰۰ Asia/Tehran
  • شہباز شریف کا دورہ چین، کیا پاکستان ناراض چین کو منا پائے گا!

چین کے صدر ژی جن پنگ نے کہا کہ چین پاکستان کی مالی صورتحال کو مستحکم کرنے کےلئے اپنی مدد جاری رکھے گا۔ پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے چین کو پاکستان میں شمسی اور دوسرے غیر روایتی انرجی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی

سحرنیوز/پاکستان: پاکستانی وزیراعظم شہبازشریف دو روزہ سرکاری دورہ پر چین میں ہیں جہاں ان کی ملاقات چینی صدر زی جن پنگ سے ہوئی ہے۔ دونوں سربراہاں نے باہمی اسٹریٹجک تعلقات، پارٹنرشپ، سی پیک اور دوسرے باہمی تعاون کےمنصوبوں میں تعلقات بڑھانے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

 دونوں سربراہان مملک کی ملاقات آج صبح چین کے عظیم عوامی ہال میں ہوئی۔ ملاقات میں چینی صدر اور وزیراعظم پاکستان نے معیشت، سرمایہ کاری اور وسیع البنیاد تعاون کے موضوعات پر تبادلہ خیال کے علاوہ علاقائی اور عالمی حالات پر بھی گفتگو کی۔

چینی سرکاری میڈیاکے مطابق چینی صدر ژی جن پنگ نے کہا کہ چین پاکستان کی مالی صورتحال کو مستحکم کرنے کےلئے اپنی مدد جاری رکھے گا۔

چینی صدر نے پاکستانی وزیراعظم سے گفتگو کے دوران کہا کہ چین اور پاکستان کو سی پیک کی تعمیر کے ساتھ ساتھ گوادر کی بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کو تیز تر اور موثر طریقے سے آگے بڑھانا چاہیے۔

میاں شہباز شریف کا وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد  یہ ان کا چین کا پہلا دورہ ہے۔ اس دورے میں ان کے ساتھ اعلی سطح کا ایک وفد چین آیا ہے جس میں وفاقی وزراء، خصوصی مشیر اور سندھ کے چیف منسٹر بھی شامل ہیں

پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے چین کو پاکستان میں شمسی اور دوسرے غیر روایتی انرجی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔

یاد رہے کہ پاکستان نے شمسی اور دوسرے غیر روایتی ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کا ہدف 10،000میگاواٹ رکھا ہوا ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم نے چینی کمپنیوں کی طرف سے درآمدی کوئلے کی ادائیگیوں سے متعلق معاملات میں درپیش رکاوٹوں پر افسوس کا اظہار کیا اور چینی تاجروں اور کمپنیوں کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت نے چینی کمپنیوں کو درپیش بہت سے مسائل حل کر دئیے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ چینی کمپنیوں کے رکے ہوئے 160 بلین روپے کی ادائیگی شروع ہو چکی ہے اور اس سلسلے میں 50 بلین روپے کل ہی ادا کئے جا چکے ہیں

پاکستانی وزیراعظم نے چینی کمپنیوں سے بات کرتے ہوئے زور دیا کہ گوادر ائیرپورٹ کی جلد از جلد تعمیر ہونی چاہیے جب کہ چینی کمپنیوں نے یقین دلایا کہ اگلے سال کے شروع میں یہ منصوبہ مکمل کر لیا جائے گا۔

اس کے علاوہ دیامیربھاشا ڈیم کی تعمیر کےلئے زمینوں کا حصول اور محمد ڈیم کے منصوبے کو بھی تیزی سے مکمل کرنے پر زور دیا۔

انہوں نےپاکستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں خصوصا گوادر بندرگاہ اور مرکزی ریلوے ٹریک کے منصوبوں میں چینی کمپنیوں کی خصوصی دلچسپی کا شکریہ ادا کیا۔

شہباز شریف نے چینی کاروباری حضرات اور سرمایہ کاروں کو پاکستان میں کام کرنے والے چینی سٹاف کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کا یقین دلایا۔

پاکستانی وزیراعظم نے سیلاب کے دوران چین کی امداد کا شکریہ بھی ادا کیا۔

پاکستانی وزیراعظم اپنے دورے کے دوران چینی پریمیر لی کی کیانگ سے بھی ملاقات کریں گے جن کی دعوت پر وہ چین آئے ہیں۔

ٹیگس