یوکرین جنگ میں اکیس سو سے زیادہ عام شہری جاں بحق
اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ چوبیس فروری سے شروع ہونے والی یوکرین جنگ میں اب تک اکیس سو سے زیادہ عام شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔
انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر نے اپنی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ یوکرین پر چوبیس فروری سے شروع ہونے والے روسی حملوں میں اب تک کم سے کم دو ہزار ایک سو چار عام شہری جاں بحق اور دو ہزار آٹھ سو باسٹھ افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر کے اعلان کے مطابق یوکرین میں درج شدہ انسانی ہلاکتوں کی تعداد تقریبا پانچ ہزار تک پہنچ گئی ہے تاہم حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ یوکرین جنگ میں ہلاکتوں کے اعداد و شمار ایسی حالت میں سامنے آئے ہیں کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گوترش نے آرتھوڈکس عیسائیوں کے مقدس ہفتے کے پیش نظر یوکرین میں چار روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
گوترش نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوستانہ جنگ بندی، جنگ زدہ علاقوں سے عام شہریوں کے نکلنے اور سخت نقصانات سے دوچار ہونے والے ماریوپول ، خرسون ، دونتسک اور لوہانسک جیسے علاقوں کے عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد بھیجنے کا امکان فراہم کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ چار روزہ جنگ بندی کے دوران انسان دوستانہ امداد بھیجنے کے لئے تیار ہے۔ درایں اثنا انسان دوستانہ امداد کے شعبے سے وابستہ اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مارتھین گریفیتس، جو ابھی حال ہی میں یوکرین سے واپس آئے ہیں ماسکو اور کی ایف کے درمیان مذاکرات کے لئے ترکی جانے والے ہیں۔