Sep ۱۶, ۲۰۲۲ ۱۰:۴۶ Asia/Tehran
  • سمرقند میں پوتین اور شی جن پینگ کی ملاقات پر امریکہ پریشان

وائٹ ہاؤس کے ترجمان کارین ژانپیر نے کہا کہ جوبائیڈن کی حکومت ولادیمیرپوتین اور شی جن پینگ کی ملاقات کو دونوں ممالک کے خطرناک اتحاد کی علامت سمجھتے ہیں ۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان کارین ژانپیر نے کہا کہ جوبائیڈن کی حکومت ولادیمیرپوتین اور شی جن پینگ کی ملاقات کو دونوں ممالک کے خطرناک اتحاد کی علامت سمجھتے ہیں۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس  کے ترجمان نے کہا کہ امریکی حکام ماسکو اور بیجنگ کے روس یوکرین جنگ کے دوران قریبی تعلقات کے فروغ پر تشویش میں مبتلا ہیں اور روس چین بڑھتے تعلقات اوردونوں ملکوں کی صف بندی پر اعلانیہ اسی تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران روس اور چین کے صدر کی ملاقات کے بارے میں ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ بہت اچھی، معمول کے مطابق یہ مذاکرات ہمیشہ تجارتی طریقے سے ہوتے ہیں،  دونوں صدور خاص طورپر وزارتخانوں اورمربوط اداروں کی ذمہ داریوں کا تعین کرتے ہیں۔

بین الاقوامی معاملات میں روس اور چین کا موقف ایک ہے اوردونوں ممالک باہمی ہم آہنگی کے یہ اقدامات  کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

اس ملاقات میں روسی صدر نے روس یوکرین معاملے میں چین  کے متوازن موقف کو بہت سراہا اور ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ یوکرین کے حالات کے بارے میں  چینی پریشانی کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اوراس معاملے میں تفصیلی  وضاحت دینے کےلئے تیار ہیں۔

پوتین نے شی جن پینگ سے ملاقات کے دوران کہا کہ ماسکو بیجنگ کی خارجہ سیاست  بین الاقوامی امن و مان کے قیام کے لئے کلیدی کردار ادا کررہی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون  کو ایک بہت اچھا اورکامیاب نمونہ قراردیا جاسکتا ہے۔

ٹیگس