Sep ۲۲, ۲۰۲۲ ۱۱:۴۶ Asia/Tehran
  • ہندو مسلم کشیدگی اب ہندوستان سے برطانیہ پہنچ گئی

ہندو مسلم کشیدگی کا دائرہ اب ہندوستان سے نکل کر برطانیہ تک جا پہنچا ہے۔

برطانوی ہندو اور مسلم علاقوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے، برمنگھم میں سینکڑوں مسلمانوں نے ایک مندر کے سامنے مظاہرہ کیا، وہ ایک شدت پسند ہندو مبلغ کی اس مندر میں آمد کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔

رپورٹ کے مطابق برمنگھم میں ایک مندر، شدت پسند ہندو نظریات کے حامل ایک مبلغ کو تبلیغ کرنے کا موقع فراہم کر رہا تھا، وہی نظریات جن کی بنیاد پر ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کا ارتکاب ہوچکا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو یہ شدت پسندانہ ہندو نظریات، برطانیہ کے گلی کوچوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا باعث بنے گا اور اس کے لئے کئی مہینوں سے تیاری جاری ہیں۔

رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں حالیہ کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب ہندو جلوس مسلم اکثریتی علاقے لیسسٹر سے گزرا اور اس نے وہاں پہنچ کر ہندوتوا کے شدت پسندانہ نعرے لگائے۔

عینی شاہدین کے مطابق جلوس میں شامل ہندوؤں نے مقامی مسلمانوں کی دکانوں پر حملے کئے، توڑ پھوڑ کی اور لوگوں کو ڈرایا دھمکایا۔ بتایا جاتا ہے کہ مقامی پولیس اس جلوس کو روکنے میں ناکام رہی جس کے بعد مقامی مسلمان جمع ہوگئے اور فساد پھوٹ پڑا۔

بعض رپورٹوں کے مطابق تشدد کی وجہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کھیلا گیا کرکٹ میچ بنا تاہم مقامی لوگوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ میچ سے پہلے ہی لیسسٹر کے مسلمانوں کو ہندو انتہاپسندوں نے معمول کے مطابق تشدد کا نشانہ بنایا۔

برطانوی پولیس ان واقعات کی تحقیق کرنے میں ناکام رہی جس کے بعد یہ ہندو مسلم فساد کا واقعہ عالمی  نوعیت اختیار کر گیا۔ پاکستانی اور ہندوستانی ہائی کمیشن نے  ایک دوسرے کی مذمت میں بیان جاری کئے جس کے بعد اس مسئلے کو حل کرنے کی امید بھی ختم ہوگئی۔

 

ٹیگس