امریکا اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی بڑھی
ایک امریکی سینیٹر کے مطابق اس بات کا قوی امکان ہے کہ واشنگٹن ریاض کو نئے ہتھیاروں کی فراہمی روک دے گا۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکہ کی جانب سے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی سپلائی روکنے کے بارے میں قیاس آرائیاں جاری ہیں جبکہ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے جمعے کے روز سعودی عرب کی طرف سے اپنے ملک کے لیے 400 ملین ڈالر کی انسانی امداد کی خبر دی تھی۔
دریں اثنا بائیڈن انتظامیہ نے سعودی عرب کے خلاف اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔ اوپیک پلس کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کے سعودی عرب کے فیصلے سے امریکا ناراض ہے۔
اوپیک پلس کے فیصلے کے بعد، متعدد امریکی قانون سازوں نے بائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے امریکی فوجیوں کو واپس بلا لے۔
جمعے کے روز سی این این سے بات کرتے ہوئے، امریکی سینیٹ کی اسٹیٹ ڈیپارٹمینٹ کمیٹی کے رکن ریس کوئنز نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ صدر جو بائیڈن سعودی عرب کو نئے ہتھیاروں کی فراہمی روک دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ کانگریس اور بائیڈن انتظامیہ سعودی عرب کے خلاف ضرور کارروائی کرے گی۔