یوکرین کو امریکی ٹینک بھیجنے سے کیا بدلے گا منظرنامہ؟
کریملن ہاوس کا کہنا ہے کہ یوکرین کو ٹینک بھیجنے سے کچھ نہیں بدلے گا۔
سحر نیوز/ دنیا: کریملن کے ترجمان نے کہا کہ یوکرین کی جنگ میں نیٹو کی براہ راست شمولیت کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مغرب، کیف کی فتح کے امکان کے بارے میں وہم کا شکار ہے۔
روسی ایوان صدر کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین میں جنگ اور اس میں نیٹو کی شمولیت شدت اختیار کر رہی ہے۔
پیسکوف نے کریملن میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی فوجی کارروائیوں میں روس کی پیشرفت اور اپنے اہداف کے حصول میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اورمغرب کو وہم ہے کہ کیف جیت سکتا ہے۔
اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق، انہوں نے یہ بیان کیا کہ مستقبل قریب میں روس اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری کی کوئی امید نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین میں تنازع شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور نیٹو کی براہ راست مداخلت کا خطرہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔
نیٹو ممالک کی جانب سے کیف کو مزید ہتھیار بھیجنے کے امکان کے بارے میں کریملن کے ترجمان نے کہا کہ ٹینک بھیجنے سے میدان میں بنیادی طور پر کوئی تبدیلی نہیں آئے گی بلکہ صرف یوکرین کے لیے مسائل پیدا ہوں گے۔
دیمتری پیسکوف نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان تعلقات تاریخ کی کم ترین سطح پر ہیں، کہا کہ کریملن، لاطینی امریکہ سے کیف کو ہتھیاروں کی ممکنہ فراہمی سے متعلق صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔