Jan ۲۷, ۲۰۲۳ ۱۰:۰۵ Asia/Tehran
  • یوکرین جنگ میں امریکہ اور یورپ براہ راست شامل ہو چکے ہیں: روس

روس کا کہنا ہے کہ امریکہ اور یورپ جنگ میں یوکرین کو توپ کے گولے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور اب وہ خود براہ راست جنگ میں شامل ہو چکے ہیں۔

سحر نیوز/دنیا: غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ جس طریقے سے امریکہ اور یورپی ممالک یوکرین کو ٹینک اور جدید قسم کے ہتھیار فراہم کر رہے ہیں وہ جنگ میں امریکہ اور یورپ کی براہ راست اور بڑھتی ہوئی شمولیت کا ثبوت ہے۔

کریملن کے ترجمان نے کہا کہ یورپ اور امریکہ کی طرف سے اس قسم کا اقدام روس کی دشمنی کی نشاندہی کرتا ہے اور ہم واضح طور پر اسے تنازعے میں براہ راست ملوث ہونے کے طور پر دیکھتے ہیں۔

دوسری جانب روس کے صدر ولادیمیر پوتین کے سابق مشیر سرگئی کاراگانوف نے کہا کہ یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی ان ممالک کے خلاف ممکنہ فوجی جوابی کارروائی کا باعث ہو سکتی ہے۔

انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ یوکرین کو ٹینک بھیج کر نیٹو ممالک جنگ میں کھلےعام شامل ہو رہے ہیں اور اس کی وجہ سے وہ ممکنہ طورپر ہدف بن سکتے ہیں۔

کاراگانوف نے نیٹو پر یوکرین جنگ شروع کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ قطعی طور پر ایک روسی یوکرین جنگ نہیں ہے، یہ ایک روسی، مغربی جنگ ہے جس میں یوکرین کو توپ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

کاراگانوف نے جنگ میں روس کی فتح کی پیش گوئی کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بالآخر روس یوکرین کی فوج کو تباہ کر دے گا اور یہ ملک مکمل طور پر فوج سے پاک اور وہاں نئے نازی دور کا خاتمہ ہو جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ روس کے یہ بیانات امریکہ اور جرمنی کی جانب سے یوکرین کو درجنوں بھاری ٹینک فراہم کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آئے ہیں۔

(امریکہ نے ریاست کیسس سے یوکرین کے لئے دسیوں ٹینک روانہ کر دئے)

یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے بدھ کو یوکرین کے دفاع کو مضبوط کرنے کیلئے 400 ملین ڈالر مالیت کے دسیوں جدید ترین ابراہم ٹینک فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے جرمنی کی طرف سے یوکرین کو لیپرڈ ٹو ٹینک فراہم کرنے کے فیصلے کو بھی خوش آئند قرار دیا تھا۔

ٹیگس