مغرب آخری یوکرینی فوجی تک روس کے ساتھ جنگ کرنا چاہتا ہے: پوتن
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین کے نئے حملوں کے بعد سے یوکرینی فوجیوں کے جانی نقصان سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغرب یوکرین کے آخری فوجی کے مارے جانے تک روس کے ساتھ جنگ کرنا چاہتا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: روس کے صدر نے اپنے ملک کی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس کی وزارت دفاع اور انٹیلی جنس ادارے کی رپورٹیں سننے کے بعد کہا ہے کہ یوکرین کی عسکری سپورٹ کے ذخائر، زیادہ فوجی امداد حاصل کرنے کے لیے کی یف کی کوششوں کے باوجود محدود ہوگئے ہیں لیکن ابھی تک ختم نہیں ہوئے ہیں اور ہر قسم کے فوجی اقدام کے بارے میں فیصلہ کرتے وقت اس چیز کو مدنظر رکھنا چاہیے۔
ولادیمیر پوتن کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب روس کے وزیر دفاع سرگئی شویگو نے بھی کہا ہے کہ یوکرینی فوجیوں نے مختلف سیکٹروں میں بھاری نقصان اٹھانے کے بعد اپنے جوابی حملے کم کر دیئے ہیں۔
درایں اثنا یوکرین کے وزیراعظم ڈینس شمیہال نے روس کے خلاف یوکرین کے جوابی حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ یوکرین اپنے فوجیوں کی جانوں کو بہت اہمیت دیتا ہے اس لیے وہ لاپرواہی کے ساتھ انھیں روسی فوجیوں کی فائرنگ اور گولہ باری میں جھونکنے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے جوابی حملوں میں روسی فوجیوں کو پیچھے دھکیل رہے ہیں لیکن ہم سب کو صبر سے کام لینا ہوگا اور ہم نتیجہ دیکھیں گے۔
سی این این کے مطابق یوکرینی وزیراعظم نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے کہ جب اس سے قبل دو مغربی حکام اور امریکہ کے ایک اعلی فوجی عہدیدار نے کہا ہے کہ یوکرین کے جوابی حملوں کے ابتدائی مراحل میں بہت کم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے بھی بدھ کے روز اعتراف کیا ہے کہ ہماری پیش قدمی توقع سے کم اور سست رہی ہے۔
اس درمیان روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے جمعرات کے روز خبردار کیا ہے کہ یوکرین میں نیٹو کے فوجیوں کی تعیناتی امریکہ کی ایک تاریخی غلطی ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم اس غلطی کے بارے میں امریکہ کو خبردار کرتے ہیں کہ جس کے کنٹرول میں نیٹو ہے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے روس کے ساتھ جنگ کے موقع پر یوکرین کی نیٹو میں رکنیت کی مخالفت کے باوجود فرانس اور برطانیہ نے یوکرین کی نیٹو میں شمولیت سے اتفاق کیا ہے۔
یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب روس نے نیٹو کی توسیع کے نتائج کے بارے میں کئی بار خبردار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ یوکرین کے خلاف فوجی آپریشن شروع کرنے کی ایک وجہ یوکرینی حکومت کا نیٹو میں شامل ہونے کا فیصلہ تھا۔
روس کی حکومت اس بات پر زور دیتی ہے کہ سابق سوویت یونین کے علاقوں تک نیٹو کی توسیع سے روس کی قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہوجائیں گے۔