یونیسف: غزہ کے شہدا میں ستّر فیصد بچے اور خواتین ہیں
اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ غزہ کے تقریبا ستر فیصد شہداء عورتیں اور بچے ہیں، غزہ میں فوری جنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: اقوام متحدہ کے ادارۂ یونیسف نے غزہ میں حماس کے انفارمیشن دفتر کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کے بے گناہ باشندوں کے خلاف تیرہ سو سے زيادہ مرتبہ حملے کئے ہیں کہ جس کے نتیجے میں تیرہ ہزار سے زيادہ افراد شہید ہوئے ہيں۔ اس دفتر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ان جارحانہ حملوں میں پانچ ہزار سے زیادہ بچےاور تین ہزار سے زيادہ خواتین شہید ہوئی ہیں کہا کہ ان حملوں میں تیس ہزار سے زيادہ افراد زخمی ہوئے ہیں کہ جن میں سے پچھتر فیصد عورتیں اور بچے ہيں۔
اخبار رای الیوم کےمطابق اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ نے سوشل میڈیا نیٹ ورک ایکس میں لکھا ہے کہ عورتیں اور بچے زندہ رہنے کے مستحق ہیں اور ان کو فوجی اہداف نہيں بننا چاہیے، ابھی جنگ بند کرو۔
دوسری جانب آنروا نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک اس تنظیم کے ایک سو چار ملازمین صہیونی فوج کے حملوں میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ اس سلسلے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اٹھارہ نومبر کو شمالی غزہ میں حملوں کے نتیجے میں آنروا کا ایک ملازم ہلاک ہو گیا۔ اس بیان کے مطابق جنگ کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر آنروا کے ایک سو چار ملازمین مارے جا چکے ہیں اور یہ اقوام متحدہ کی تاریخ میں امدادی کارکنوں کی ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔