کیا یمنیوں نے اسرائیل کے بعد امریکیوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا؟
دہشتگرد امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ سینٹکام نے ایک بیان میں ایک امریکی ڈسٹرائر کی جانب پر دو بیلسٹک میزائل فائر کئے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، امریکی فوج کی دہشت گرد مرکزی کمان سینٹ کام نے اتوار کی شام ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ یمن میں تحریک انصار اللہ کے زیر کنٹرول علاقوں سے ڈسٹرائر یو ایس ایس میسن کی جانب دو بیلسٹک میزائل داغے گئے۔
سینٹ کام نے دعویٰ کیا کہ یہ میزائل جہاز کے گیارہ میل کے اندر گرے اور ان سے کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا۔
سینٹ کام نے دعویٰ کیا کہ یہ ڈسٹرائر، جو آئزن ہاور کیریئر اسٹرائیک گروپ کا حصہ ہے، تجارتی جہاز "سنٹرل پارک" کی جانب سے ہنگامی پیغام موصول ہونے کے جواب میں اس جہاز کی طرف بڑھا ۔
اس ہنگامی پیغام میں سینٹرل پارک کو حملے کا نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ مغربی ایشیا میں براجمان دہشتگرد امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ سینٹ کام نے یہ بتایا کہ وہ اس تجارتی جہاز کے ہائی جیکنگ کو روکنے میں کامیاب ہو گیا ہے، جو لائبیریا کے جھنڈے تلے روانہ ہوا اور اس جہاز کی مالک زوڈیاک کمپنی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ اس تجارتی جہاز کا مالک ایک اسرائیلی ارب پتی ہے۔ سینٹرل پارک کا کارگو سلفیورک ایسڈ تھا اور اس پر مختلف ممالک سے 22 عملے کے ارکان سوار تھے۔