Dec ۰۳, ۲۰۲۳ ۱۵:۲۳ Asia/Tehran
  • مغرب یوکرین جنگ میں جلتی پر تیل کا کام کر رہا ہے

یورپی یونین کی فوجی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ مغرب موسم بہار تک، یوکرین کے چالیس ہزار فوجیوں کی ٹریننگ کے لئے منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: امریکہ اور یورپی یونین نے فروری دوہزار بائیس میں یوکرین جنگ کے آغاز سے اب تک دسیوں ارب ڈالر کے ہتھیاراور فوجی سازوسامان کی ایف کو ارسال کئے ہيں اور بتدریج بھاری اور زیادہ جدید ہتھیار کہ جن میں جنگی ٹینک، فضائی دفاعی نظام جیسے "پیٹریاٹ اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے برطانوی " اسٹارم شیڈو" جیسے میزائل اس ملک کو فراہم کیے ہیں۔

یورپی یونین کی فوجی کمیٹی کے سربراہ  رابرٹ بریگر، نے ہفتے کی شام کو کہا کہ یورپی یونین موسم بہار تک چالیس ہزار یوکرینی فوجی اہلکاروں کو تربیت دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

یورپی یونین کی فوجی کمیٹی کے سربراہ نے، جو اسٹونیا کے دورے پر ہيں کہا ہے کہ یورپی یونین کو جب تک ضروری ہو یوکرین کی حمایت جاری رکھنی چاہیے، چاہے وہ ہتھیار بھیجنے کے ذریعے ہو یا فوجی تربیت کے ذریعے-

اس رپورٹ کے مطابق بریگر نے مزید کہا کہ یورپی یونین نے اب تک یوکرین کے چونتیس ہزار فوجیوں کو تربیت دی ہے اور کی ایف کو ستائیس ارب یورو کی فوجی امداد فراہم کی ہے۔اس سے قبل یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ "جوزف بورل " نے ایک بار پھر کہا کہ، روس کے ساتھ جنگ ​​کے لیے، یورپی یونین کو یوکرین کی حمایت جاری رکھنی چاہئے –

واضح رہے کہ فروری دوہزار بائیس میں، روس نے نیٹو کے ساتھ کئی مہینوں کی کشیدگی کے بعد، مشرقی یوکرین میں واقع ڈونباس خطے کی جمہوریاؤں کی مدد کی درخواست کے نتیجے میں خصوصی فوجی آپریشن شروع کیا تھا جو ابھی تک جاری ہے۔

یوکرین میں روسی آپریشن سے قبل یورپی ملکوں اور امریکہ نے، روس کے خلاف دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور ماسکو کے مطالبات اور اس کی سلامتی کے مفادات کو نظر انداز کرتے ہوئے، یوکرین میں جنگ کے آغاز کی زمین ہموار کردی اور اس آپریشن کے دوران ان ملکوں نے یوکرین کو ہمہ گیر مدد فراہم کی۔

ٹیگس