امریکہ کا انسان دشمنانہ چہرہ سامنے آگیا
نیویارک کے سٹی کالج نیویارک ( سی یو این وائی) نے غزہ پر صیہونی حکومت کے حملے کے خلاف احتجاج کرنے اور اس یونیورسٹی کے کیمپس میں دھرنا دینے والے طلباء کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے اپنا احتجاج اور دھرنا جاری رکھا تو ان کا تعلیمی سلسلہ معطل کردیا جائے گا
سحر نیوز/ دنیا: میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک کی سٹی یونیورسٹی کے " فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی " نامی طلبہ گروپ نے اس یونیورسٹی کے طلبہ کے امور کے دفتر سے شائع ہونے والے ایک خط کو شائع کیا ہے، جس میں لکھا گیا ہے کہ نیویارک کی سٹی یونیورسٹی کیمپس میں طلبہ کے احتجاج اور دھرنے کے سبب اس یونیورسٹی کے قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور اگر یہ مظاہرے جاری رہتے ہیں تو ان مظاہروں میں حصہ لینے والے طلباء کو اپنی تعلیم جاری رکھنے سے روک دیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر برای ثقافتی حقوق نے پہلے کہا تھا کہ امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج کرنے والے طلباء پر حملہ اور ان کی سرکوبی، آزادی کے تعلق سے تشویشناک پابندیوں میں اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔
امریکہ، کینیڈا، ہالینڈ، سوئٹزرلینڈ، انگلینڈ اور دیگر ممالک کی یونیورسٹیاں اسرائیل مخالف مظاہروں کے میدان میں تبدیل ہوگئی ہیں۔ احتجاج کرنے والے طلباء صیہونی حکومت کی کمپنیوں اور یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون ختم کرنے سمیت مختلف مطالبے کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی سے شروع ہونے والی فلسطینی حامی امریکی طلبا کی احتجاجی تحریک اس وقت پورے امریکہ اور یورپ میں تیزی سے پھیل گئی ہے اور دنیا کی مختلف یونیورسٹیوں میں طلبا فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیلی حملوں کی مذمت میں مظاہرے کر رہے ہیں.